اقوام متحدہ نے 1948 سے لے اب تک دنیا کے مختلف خطوں میں ہلاک ہونے والے یو این امن فوج کے اہلکاروں کی یاد میں اپنے ہیڈکوارٹر میں ایک یادگاری تقریب کا انعقاد کیا۔ قوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرس نے 1948 سے لیکر اب تک ہلاک والے4 ہزار300 فوجیوں کوخراج عقیدت پیش کرنے کیلئے نیویارک میں اقوام متحدہ کے ہیڈ کوارٹر میں امن فوج کی یادگار پر پھولوں کی چادر چڑھائی ۔بعد ازاں انہوں نے ایک تقریب کی صدارت کی جس میں گزشتہ سال اقوام متحدہ کے امن مشنز کے دوارن ہلاک ہونے والے 33 ممالک کے 61 فوجیوں کو بعدازمرگ ڈیگ ہمارسک جولڈ میڈلز سے نوازا گیا۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سیکرٹری جنرل نے کہا کہ دنیا اس وقت مشکل اورخطرناک دور سے گزر رہی ہے۔عالمی برادری بہت زیادہ تقسیم ہے۔تنازعات زیادہ ہیں تقسیم عام ہے اورعملی حل اور یکجہتی کیلئے سیاسی مدد خطر ناک حد تک کم ہے جبکہ ہر قدم پر عام لوگ،بچے ،عورتیں اور مرد اس کاخمیازہ بھگت رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے امن فوجیوں کی پہلے زیادہ اہمیت بڑھ گئی ہے۔ہمارے نیلے ہیلمٹ دنیا کے کونے کونے سے آتے ہیں۔لیکن وہ اپنے امن کے مشن میں متحد ہیں اور دنیا کے خطرناک ترین علاقوں میں اپنا ضروری کا م کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ 1948 میں مشرق وسطی میں چند غیر مسلح فوجی مبصرین کی تعیناتی کے ساتھ جو کام شروع ہواتھا وہ اب امن کے لیے ایک عالمی طاقت بن گیا ہے۔آج 121 ممالک کی 76 ہزار سے زیادہ خواتین اور مرد 11 آپریشنز میں تعینات ہیں۔ انہوں نے کہا کہ امن دستے کثیرالجہتی کی نمائندگی کرتے ہیں۔وہ کمزور کی حفاظت کرتے ہیں، نازک جنگ بندی کو محفوظ بناتے ہیں ،مقامی تنازعات کو ختم کرتے ہیں،جنگ زدہ علاقوں سے بارودی سرنگیں اور دھماکہ خیز مواد ہٹاتے ہیں،مقامی اداروں اور جمہوری نظام کو مضبوط بناتے ہیں اور تنازعات سے بچاو کو فروغ دیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ امن دستے اکثر ان ممالک یا علاقوں میں مصروف رہتے ہیں جہاں امن برقرار رکھنے کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسلح گروہوں کے براہ راست حملوں، سخت آپریٹنگ ماحول اور جنگ کے نئے ہتھیاروں کے ابھرنے کے باوجود اقوام متحدہ کے امن فوجی ثابت قدم ہیں ہمیں ان کی حمایت کرنی چاہیے۔ گوتیریس نے جمہوریہ کانگو میں اقوام متحدہ کے امن مشن میں خدمات انجام دینے والی بھارت کی میجر رادھیکا سین کو 2023 کے لیے یو این ملٹری جینڈر ایڈووکیٹ آف دی ایئر کا ایوارڈ دیا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی