اقوام متحدہ کی سلامتی کے صدر نے کہا ہے کہ ستمبر کے لئے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے کام کے پروگرام میں اقوام کے مابین کمزور ہوتے اعتماد کو مضبوط بنانے اور بین الاقوامی قانون کے احترام پر توجہ مرکوز کی جائے گی۔ سلووینیا کے سیموئل زوگر جنہوں نے ستمبر کے لئے 15 رکنی تنظیم کی صدارت سنبھالی، نیویارک میں اقوام متحدہ کے ہیڈکوارٹر میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے 25 سال قبل اپنے ملک کی جانب سے پہلی بار کونسل کی صدارت سنبھالنے کے بعد سے بہت سی تبدیلیوں کا ذکر کیا۔ زوگر نے کہا کہ ایک چیز جو اب بھی برقرار ہے وہ بین الاقوامی امن اور سلامتی کو برقرار رکھنے کے لئے سلامتی کونسل کی ذمہ داری ہے۔ لہذا سلووینیا کی صدارت کی مرکزی بنیاد سیاسی عزم کی بحالی اور زوال پذیر عالمی نظام کو مضبوط بنانیپر ہوگی۔انہوں نے مزید کہا کہ اس کی عکاسی 25 ستمبر کو سلووینیا کے وزیر اعظم رابرٹ گولوب کی صدارت میں ہونے والی ایک کھلی بحث میں ہوگی، جس میں اعتماد پیدا کرنے اور اقوام متحدہ کے چارٹر اور بین الاقوامی قانون دونوں کے مقاصد اور اصولوں پر دوبارہ عزم قائم کرنے پر توجہ مرکوز کی جائے گی۔ زوگر نے اس امید کا اظہار کیا کہ کونسل کے ارکان بحث کے بعد ایک صدارتی بیان منظور کریں گے جس میں اقوام متحدہ کے چارٹر کے اصولوں کا اعادہ کیا جائے گا۔ انہوں نے مستقبل کو محفوظ بنانے کے لئے اعتماد کی بحالی کی بے مثال ضرورت اور اقوام متحدہ کے چارٹر کے مکمل احترام اور تعمیل کی اہمیت پر زور دیا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی