i بین اقوامی

ایرانی تیل کی تنصیبات پر ممکنہ اسرائیلی حملوں پر بات جاری ہے، بائیڈنتازترین

October 04, 2024

امریکی صدر جو بائیڈن نے ایران کی تیل تنصیبات پر اسرائیلی حملے کا عندیہ دیتے ہوئے کہا کہ ایرانی تنصیبات پر حملوں سے متعلق بات چیت ہو رہی ہے ۔دوسری جانب ایران نے بھی امریکا کو اسرائیلی حملے کی صورت میں بھرپور جواب دینے کا سخت پیغام بھجوا دیا جبکہ امریکی صدر کے اس بیان کے بعد عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں ایک مرتبہ پھر اضافہ ہوگیا ہے۔غیرملکی خبر رساں ا دارے کے مطابق جو بائیڈن نے وائٹ ہائوس میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں توقع نہیں ہے کہ اسرائیل فوری طورپر ایران کی جانب سے کیے گئے میزائل حملوں پر کسی قسم کی جوابی کارروائی کرے گا۔ ان سے سوال کیا کہ کیا گیا وہ ایران کی تیل کی تنصیبات پر اسرائیلی حملے کی حمایت کرتے ہیں تو بائیڈن نے کہا کہ ہم اس پر بات کر رہے ہیں، مجھے لگتا ہے کہ ایسا ہر حال میں تھوڑا بہت تو ہو گا۔۔اسرائیل کو ایران پر حملے کی اجازت دینے کے سوال پر انہوں نے کہا کہ سب سے پہلی بات تو یہ کہ ہم اسرائیل کو اجازت نہیں بلکہ مشورہ دیتے ہیں اور آج کچھ نہیں ہونے والا۔دوسری جانب ایران نے بھی امریکا کو اسرائیلی حملے کی صورت میں بھرپور جواب دینے کا سخت پیغام بھجوا دیا ہے۔عرب میڈیا کے مطابق قطر کے ذریعے بھیجے گئے پیغام میں کہا گیا ہے ایران کے یکطرفہ ضبط کا مرحلہ ختم ہوگیا، کسی بھی اسرائیلی حملے کا غیر روایتی جواب ملے گا اس بار اسرائیلی انفرااسٹرکچر نشانہ ہوسکتا ہے۔امریکا کو اپنے پیغام میں ایران نے کہا کہ یکطرفہ تحمل ایران کی قومی سلامتی کی ضرورت پوری نہیں کر رہا، ایران علاقائی جنگ نہیں چاہتا لیکن اسرائیل کو باز رکھا جائے۔علاوہ ازیں امریکی محکمہ دفاع پینٹاگون کی ترجمان سبرینا سنگھ نے کہا ہے کہ ایران پر ممکنہ حملے کے حوالے سے اسرائیل کے ساتھ مشاورت جاری ہے۔ میڈیا بریفنگ کے دوران سبرینا سنگھ نے مزید تفصیل بتانے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ ہم یقینی طور پر اسرائیل سے بات کر رہے ہیں، انہوں نے کہا کہ اسرائیل کا ردعمل کیا ہو گا اس پر اندازہ نہیں لگا رہے ہیں لیکن ہم ان کے ساتھ رابطہ جاری رکھیں گے۔ ادھربائیڈن کے اس بیان کے بعد مشرق وسطی میں حالات بگڑنے کے خطرے کے پیش نظر عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں پانچ فیصد اضافہ ہوا ہے ۔مشرق وسطی میں بڑھتی ہوئی کشیدگی سے تاجر تیل کی سپلائی میں ممکنہ رکاوٹوں کے حوالے سے فکر مند ہیں۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی