ایران میں پولیس کی زیرحراست لڑکی کی ہلاکت کے خلاف مظاہرے جاری ہیں جبکہ مختلف شہروں میں مظاہرین کے خلاف سیکیورٹی فورسز کی جانب سے کریک ڈائون بھی کیا جارہا ہے۔تہران سے خبر ایجنسی کا کہنا ہے کہ ایرانی انسانی حقوق گروپ کے مطابق تین ہفتوں سے زیادہ عرصے سے جاری کریک ڈائون میں ہلاک افراد کی تعداد 185 ہوگئی ہے۔انسانی حقوق گروپ کے مطابق کریک ڈائون کے دوران ہلاک ہونے والوں میں 19 بچے بھی شامل ہیں، سب سے زیادہ ہلاکتیں سیستان (بلوچستان) صوبے میں ہوئیں۔ خبر ایجنسی کے مطابق ایرانی حکام نے مظاہرین پر براہِ راست فائرنگ کی تردید کی ہے۔ایرانی حکام کا کہنا ہے کہ مظاہروں میں ایرانی سیکیورٹی فورسز کے 20 اہلکار ہلاک ہوئے ہیں۔ واضح رہے کہ ایران میں زیرِ حراست 22 سال کی لڑکی کی ہلاکت کے خلاف مظاہرے 23 روز سے جاری ہیں۔ خبر ایجنسی کے مطابق اسکارف پہننے کے قانون کی خلاف ورزی پر مہسا امینی کو 13 ستمبر کو گرفتار کیا گیا تھا۔ خبر ایجنسی کے مطابق حکام نے بتایا تھا کہ مہسا امینی حراست کے دوران دل کا دورہ پڑنے سے 16 ستمبر کو انتقال کرگئی تھیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی