اسپیس ایکس اور الیکٹرک گاڑیاں بنانے والی امریکی کمپنی ٹیسلا کے بانی ایلون مسک پر اپنی کمپنی کی انٹرن سے جنسی زیادتی کرنے اور دوسری ملازمہ کو اپنے لیے بچے پیدا کرنے کا سنگین الزام عائد کیا گیا ہے۔امریکی جریدے وال اسٹریٹ جرنل کی رپورٹ کے مطابق دنیا کے ارب پتی افراد کی فہرست میں شامل ایلون مسک نے اپنی کمپنیوں اسپیس ایکس اور ٹیسلا میں خواتین کے لیے غیر محفوظ ماحول پیدا کر رکھا ہے۔رپورٹ کے مطابق اپنی کمپنی کے بورڈ ممبران کے ساتھ دفتری اوقات میں ایل ایس ڈی، کوکین اور کیٹامائن سمیت دیگر نشہ آور ادویات کا سامنا کرنے والے ایلون مسک پر تازہ ترین الزامات اپنی کمپنی کی دو خواتین سے جنسی زیادتی کے سامنے آئے ہیں۔وال اسٹریٹ جرنل کی رپورٹ میں اسپیس ایکس کی ایک فلائٹ اٹینڈنٹ کے حوالے سے انکشاف کیا کہ 2016میں ایلون مسک نے انہیں جنسی تعلق کے عوض ایک گھوڑا خرید کر دینے کی پیشکش کی، 2013میں اسپیس ایکس سے مستعفی ہونے والی ایک اور خاتون نے الزام عائد کیا کہ ایلون مسک نے کئی مواقع پر ان سے کہا کہ میرے لیے بچے پیدا کریں۔ایلون مسک جو اس وقت 10بچوں کے باپ ہیں ان کا کہنا ہے کہ دنیا کو اس وقت افرادی قوت کی شدید کمی کا سامنا ہے۔رپورٹ میں دعوی کیا گیا ہے کہ ایلون مسک کی جانب سے ایک خاتون کو بارہا پیغامات بھیجے گئے کہ رات کے وقت ان کے گھر آئے۔ایلون مسک کی لیگل ٹیم نے وال اسٹریٹ جرنل کی رپورٹ میں عائد کیے گئے الزامات کو یکسر مسترد کرتے ہوئے انہیں بے بنیاد قرار دیا ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی