جرمن چانسلر اولاف شولز نے کہا کہ آذربائیجان، جرمنی اور یورپی یونین کے لیے ایک ابھرتا ہوا اہم شراکت دار ہے،شولز اور آذربائیجان کے صدر الہام علی یف نے دارالحکومت برلن میں ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس کی، اس موقع پر شولز نے کہا کہ آذربائیجان اور یورپی یونین مشرقی شراکت داری کے فریم ورک کے اندر قریبی طور پر مل کر کام کرنے کے خواہاں ہیں،انہوں نے کہا کہ آذربائیجان ، جرمنی اور یورپ کی توانائی کی ضرورت میں تنوع لانے کی استعداد کا مالک ہے، ہماری اس ملاقات میں روس یوکرین جنگ کے آذربائیجان اور جنوبی قفقاز پر اثرات پر غور کیا گیا ہے،روس کے یوکرین پر حملے کے بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہونے کا ذکر کرنے والے شولز نے اس بات کا اعادہ کیا کہ روسی صدر ولا دیمر پوتن کو اپنے اس منصوبے سے باز آتے ہوئے اپنی فوجوں کا یوکرین سے انخلا کر دینا چاہیے،شولز نے زور دیتے ہوئے کہا کہ جرمنی کو آرمینیا-آذربائیجان سرحد پر عدم استحکام پر تشویش ہے، یہ صورت حال طویل مدت میں پائیدار نہیں ہے اور اس سے کشیدگی میں اضافے کا خطرہ ہے، تنازعہ کا پرامن حل آرمینیا اور آذربائیجان کی زمینی سالمیت کے اصولوں کی بنیاد پر ہونا چاہیے،آذری صدر علی یف نے اس بات کی ضرورت پر زور دیا ہے کہ ہم نے قیام امن کی تجویز پیش کی ہے او ر آرمینیا کو اس موقع کو ہاتھ سے نہیں گنوانا چاہیے،انہوں نے کہا کہ ہم یورپ میں اپنی گیس کی برآمدات بڑھا رہے ہیں۔ ہم اس سال گیس کی برآمدات 8بلین کیوبک میٹر سے بڑھا کر 12بلین کیوبک میٹر کرنے کا ہدف رکھتے ہیں، جو کہ ہماری مجموعی برآمدات کے نصف کے مساوی ہوگا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی