روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف اور آذربائیجان کے وزیر خارجہ جیہون بایرائموف نے لاچین کوریڈور کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا ہے ،آذربائیجان کی وزارت خارجہ کے بیان کے مطابق لاوروف اوربایرائموف نے ٹیلی فونک گفتگو کے دوران کہا کہ احتجاج میں آذربائیجان کی سرزمین میں کانوں کے غیر قانونی آپریشن کو اور لاچین سڑک کے غلط استعمال کو روکنے کے لیے کیے گئے مطالبات کو پورا نہ کیے جانے اور ناکہ بندی اور انسانی صورتحال سے متعلق دعووں کے بے بنیاد ہونے سے آگاہ کیا ہے،انہوں نے کہا کہ آرمینیا کی جانب سے آذربائیجان کی سرزمین پر 30سال تک قبضہ جاری رکھنے کے باوجود دوسری قارا باغ جنگ (2020)کے فورا بعد، آذربائیجان کی جانب سے آرمینیا کے ساتھ تعلقات کو قائم کرنے اور ان تعلقات کو معمول پر لانے اور امن کو یقینی بنانے سے متعلق تجاویز پیش کی ہیں لیکن آرمینیا کی اشتعال انگیزی کی وجہ سے ان پر عمل درآمد نہیں ہوسکا ہے،آذربائیجان نے 10دسمبر کو ماہرین کی ٹیمیں جہاں آرمینیائی آباد ہیں اور جہاں روسی افواج کو عارضی طور پر تعینات ہیں کو روانہ کی گئیں تاکہ آذربائیجان کے علاقے میں بارودی سرنگوں کے غیر قانونی آپریشن کی تحقیقات اور کنٹرول کیا جا سکے ان ٹیموں کے خطے میں داخل ہونے سے روک دیا گیا،انہوں نے کہا کہ اس صورت حال پر، آذربائیجان کی ماحولیاتی غیر سرکاری تنظیموں کے اراکین اور کارکنوں نے 12دسمبر کو لاچین کوریڈور میں احتجاج شروع کیا اور آذربائیجان میں کانوں کے غیر قانونی آپریشن کو روکنے کا مطالبہ کیا،مظاہرین لاچین کوریڈور میں اپنے مطالبات کا اظہار نعروں اور بینرز اٹھائے کررہے تھے ۔ یہ واحد راستہ ہے جو آذربائیجان میں آرمینیائی آبادی کے ذریعے آرمینیا آنے اور جانے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی