آسٹریلیا کی ریاست تسمانیہ کے ایک دور دراز ساحل پر ایک درجن سے زیادہ وہیل مچھلیاں پھنس کر ہلاک ہو گئیں ہیں۔غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق آسٹریلیا کے محکمہ جنگلی حیات کے تفتیش کار ان وہیلوں کی ہلاکت کی درست وجہ جاننے کی کوشش کر رہے ہیں۔یہ14 وہیل مچھلیاں رواں ہفتے کے شروع میں تسمانیہ کے کنگ آئی لینڈ کے ساحل پر مردہ پائی گئی تھیں۔ماہر حیاتیات اور سٹیٹ کنزرویشن ایجنسی سے وابستہ جانوروں کے ڈاکٹروں نے اس واقعے کی چھان بین کے لیے مذکورہ جزیرے کا فضائی سروے کیا ہے لیکن انہیں وہاں مزید وہیل مچھلیاں نہیں ملی ہیں۔ماہر حیاتیات کرس کارلیون نے مقامی اخبار دی مرکری کو بتایا کہ ان وہیل مچھلیوں کی ہلاکت غلط مہم جوئی کا نتیجہ بھی ہو سکتی ہے۔کرس کارلیون نے کہا کہ ان مچھلیوں کے پھنس جانے کی سب سے عام وجہ غلط مہم جوئی ہے۔ شاید وہاں ان کے کھانے کے کچھ موجود ہوا ہو گا اور وہ(وہیل مچھلیاں) ساحل کے قریب چارہ کھا رہی ہوں گی۔ اسی دوران ممکنہ طور پر وہ وہاں پھنس کر رہ گئی ہوں گی۔
ابھی تک تو یہی سمجھ میں آتا ہے۔انہوں نے کہا کہ لگتا یہی ہے کہ یہ وہیل مچھلیاں اتوار کو اس ساحل پر گئی تھیں جبکہ اگلے روز پیر کو وہ مردہ حالت میں پائی گئیں۔کرس کارلیون نے دی مرکری کو مزید بتایا کہ اس خطے میں وہیل مچھلیوں کے لیے پھندے بڑے پیمانے پر موجودتو نہیں ہیں لیکن ان کا وجود غیرمتوقع بھی نہیں۔واضح رہے کہ 2020میں تسمانیہ ہی میں بہت بڑی تعداد میں وہیل مچھلیوں کے پھنس جانے کا واقعہ پیش آیا تھا جس میں 470 وہیل مچھلیاں ریاست کے مغربی ساحل پر پھنس کر رہ گئی تھیں۔اس وقت تسمانیہ کے منجمد پانیوں میں کئی دن کوشش کرنے والے درجنوں رضاکاروں کی کوششوں کے باوجود پھنسی ہوئی 300 سے زیادہ وہیل مچھلیاں ہلاک ہو گئی تھیں۔آسٹریلیا کے اس ساحلی علاقے میں بڑے پیمانے پر وہیل مچھلیوں کے پھنس جانے کی وجہ اب بھی پراسرار ہے۔کچھ ماہرین کا خیال ہے کہ 2020 میں پیش آنے والے واقعے کی وجہ شاید یہ تھی کہ وہیل مچھلیوں نے کھانے کی تلاش میں یا پھر بھٹک جانے والی ایک دو مچھلیوں کی پیروی کی تھی۔ جس کے بعد وہ سب پھنس کر موت کے منہ میں چلی گئیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی