عراق میں محکمہ صحت کے حکام نے بھارتی ساختہ کولڈ سیرپ کو دواخانوں سے اٹھوانا شروع کردیا ہے، اس شربت کو زہریلے کیمیکل سے آلودہ پایا گیا ہے،کردستان میڈیکل کنٹرول ایجنسی میں شعبہ رجسٹریشن کے سربراہ کوشر یونس نے کہا کہ ملک بھر میں ان کے علاقے کی تقلید میں بدھ سے اس دوا کی واپسی کا عمل شروع ہوگیا ہے۔اس سے پہلے خودمختار کردستان میں 30جولائی سے اس ضرررساں شربت کو واپس لینے پر عمل درآمد کیا جارہا ہے،انھوں نے مرکزی حکومت کی وزارت صحت کے ایک دستاویز کی ایک کاپی فراہم کی جس میں ملک بھر میں دواخانوں کوبھارت ساختہ اس شربت کو واپس لینے کا حکم دیا گیا تھا۔تاہم کوشر یونس نے کہا کہ دوا کے استعمال سے کسی بیماری کی اطلاع نہیں ملی ہے،عراق کی وزارتِ صحت کے پہلے بیان کی تردید کرتے ہوئے یونس نے کہا کہ کردستان سے منظوری ملنے کے بعد بھارت سے اس دوا کو ملک بھر میں درآمد کرنے اور فروخت کی اجازت دی گئی تھی۔ وزارت صحت کے ترجمان نے فوری طور پر اس حوالے سے سوالوں کا جواب نہیں دیا، امریکی میڈیا رپورٹس کے مطابق مارچ میں بغداد کے خریدکردہ شربت کولڈ آئوٹ کے نمونے میں ایتھیلین گلائکول کی غیر محفوظ سطح پائی گئی تھی۔ایک سال میں یہ پانچواں موقع ہے جب بھارت کی برآمد کردہ دواں میں ایتھیلین گلائکول کی حد سے زیادہ مقدار پائی گئی ہے۔اسی کیمیکل سے مبینہ طور پر گذشتہ سال گیمبیا اور ازبکستان میں ہندوستانی ساختہ کھانسی کا شربت پینے والے بچوں کی بڑے پیمانے پر اموات ہوئی تھیں،کولڈ آئوٹ کے نمونے کے لیبل سے پتا چلتا ہے کہ یہ شربت بھارت کی دواساز فرم فورتس (انڈیا)پرائیویٹ لمیٹڈ کا تیار کردہ ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی