چین کے وزیر خارجہ وانگ ای نے کہا ہے کہ سلامتی کونسل کو بین الاقوامی امن و سلامتی برقرار رکھنے کی اپنی بنیادی ذمہ داری سنبھال لینی چاہیے۔انہوں نے یہ بات نیویارک میں اقوام متحدہ ہیڈ کوارٹرز میں یوکرین سے متعلق سلامتی کونسل کے اعلی سطح کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔چینی وزیر خارجہ نے کہا کہ تمام فریقین کو امن مذاکرات کے فروغ کے لیے حقیقی معنوں میں پرعزم ہونا چاہیے۔انہوں نے اس سلسلے میں تین اہم تجاویز پیش کرتے ہوئے کہا کہ پہلے صورت حال بہتر کرنے کے لیے بحران کی شدت کا احساس کرنا ہوگا، دوسرا امن مذاکرات کے فروغ اور فریقین کو قائل کرنے کے لیے احساس ذمہ داری بڑھانی ضروری ہے اور تیسر ا بحران کے اثرات کا پھیلا قابو کرنے کے لیے فوری احساس بھی ضروری ہے۔وانگ ای نے کہا کہ صدر شی جن پنگ نے سنجیدگی سے نشان دہی کی ہے کہ تمام ممالک کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کا احترام کیا جانا چاہیے اور اس سلسلے میں اقوام متحدہ کے چارٹر کے مقاصد اور اصولوں پر عمل ہونا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ تمام ممالک کے جائز خدشات کو سنجیدگی سے لیتے ہوئے بحران کے پرامن حل کے لیے تمام معقول کوششوں کی حمایت کرنی چاہیے۔چینی وزیر خارجہ نے کہا کہ یوکرین کے معاملے پر چین کا موقف مستقل اور واضح رہا ہے۔ وانگ ای نے اس سے قبل چین اور لاطینی امریکہ کے وزرائے خارجہ کے اجلاس کے آٹھویں دور میں بھی شرکت کی اور جرمنی، فرانس، ناورو، آسٹریلیا، سوئٹزرلینڈ اور ارجنٹائن کے وزرائے خارجہ کے ساتھ ساتھ امریکا کے سینیٹر کونز، فرانس کے صدر کے خارجہ امور کے مشیر اور اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق سے الگ الگ ملاقاتیں کیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی