چینی مندوب نے مشرق وسطی میں جوہری ہتھیاروں سے پاک علاقہ قائم کرنے میں تعاون کے لیے مزید کوششوں پر زور دیا ہے۔ اقوام متحدہ میں چین کے نائب مستقل مندوب گینگ شوآنگ نے کہا کہ موجودہ تناظر میں عالمی برادری کو جوہری ہتھیاروں اور وسیع پیمانے پر تباہی پھیلانے والے دیگر ہتھیاروں (ڈبلیو ایم ڈیز) سے پاک مشرق وسطی زون کے قیام میں تعاون کے لئے زیادہ سے زیادہ کوششیں کرنی چا ہئیں ۔یہ عمل مشرق وسطی میں علاقائی ممالک کے درمیان مصالحت و تعاون آسان بنانے اور مشرق وسطی میں امن عمل آگے بڑھانے میں انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔ جوہری ہتھیاروں اور وسیع پیمانے پر تباہی پھیلانے والے دیگر ہتھیاروں سے پاک مشرق وسطی زون کے قیام پر کانفرنس کے چوتھے سیشن سے خطاب میں گینگ نے کہا کہ جوہری ہتھیار اور دیگر ڈبلیو ایم ڈیز مشرق وسطی میں اعتماد کے فقدان کا سبب بننے والا ایک اہم عنصر ہیجس سے علاقائی امن و استحکام کو نقصان پہنچا ہے۔ چین جوہری ہتھیاروں اور دیگر ڈبلیو ایم ڈیز سے پاک مشرق وسطی کے قیام کا حامی ہے اور سمجھتا ہے کہ اس اقدام سے ڈبلیو ایم ڈیز کا پھیلا روکنے، جوہری عدم پھیلا کے بین الاقوامی نظام کے اختیار ،اس کے بااثرہونے کا تحفظ اور اسلحے کی دوڑ اور تنازعات کا خطرہ کم کرنے میں مدد ملے گی جس سے طویل مدتی علاقائی امن و سلامتی برقرار رکھنے کا ایک اہم میکانزم مہیا ہوگا۔ گینگ نے اس بات پر زور دیا کہ چین کو بین الاقوامی تعلقات کے بنیادی اصولوں کی کھلی خلاف ورزیوں پر تشویش ہے۔ انہوں نے کہا کہ دونوں جانب بڑے پیمانے پر شہری اموات دیکھ کر دکھ ہوتا ہے اور غزہ کی پٹی میں بڑھتے انسانی بحران کو دیکھنا دل دہلا دینے والا ہے۔ تشدد حقیقی سلامتی نہیں لاسکتا جبکہ طاقت کے استعمال سے دیرپا امن قائم نہیں ہوگا۔ سفیر نے اس بات پر زور دیا کہ مشرق وسطی میں امن و سلامتی نہ صرف علاقائی ریاستوں بلکہ عالمی استحکام کے مفاد میں بھی ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی