اقوام متحدہ کے ماہرین نے بتایا ہے کہ ایران میں پچھلے مہینے میں دی گئی پھانسیوں کے بعد رواں سال دی گئی پھانسیوں کی مجموعی تعداد 400سے زیادہ ہو گئی ہے،اقوم متحدہ کے ماہرین کا کہنا ہے کہ صرف ماہ اگست کے دوران 81ایرانیوں کو پھانسی دی گئی ہے، جبکہ ماہ جولائی میں 45افراد کو پھانسی کی سزا دی گئی تھی،اقوام متحدہ کے 11رکنی آزاد گروپ نے ایک مشترکہ بیان میں کہا کہ ہمیں پھانسیوں کی تعداد میں اضافے پر گہری تشویش ہے، انسانی حقوق کی تنظیموں اور ایمنسٹی انٹرنیشنل کے مطابق چین کے بعد ایران ایسا ملک ہے جہاں پھانسیاں زیادہ دی جاتی ہیں،اقوام متحدہ کے ماہرین اور صوابدیدی پھانسیوں سے متعلق خصوصی نمائندے نے کہا ہے کہ گزشتہ ماہ ایسے 41لوگوں کو پھانسی دی گئی جو منشیات کے جرم میں ملوث تھے۔ منشیات کے جرم میں سزائے موت دینا بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔اقوام متحدہ کے ماہرین نے ایران میں 2021سے منشیات کے جرم میں پھانسیوں میں اضافے پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔ ماہرین کے مطابق گزشتہ سال 400سے زائد پھانسیاں منشیات کے جرم میں دی گئی ہیں،ماہرین کے مطابق انہیں ایسی رپورٹس مل رہی ہیں کہ ایران میں سزائے موت کے مقدموں میں ضمانتیں طے شدہ ہونے کے باوجود پوری نہیں کی جا رہیں،ماہرین نے کہا کہ منصفانہ ٹرائل کے بغیر ہونے والی عدالتی کارروائیوں کا مطلب ہے کہ پھانسیاں غیرقانونی طور پر دی جا رہی ہیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی