i بین اقوامی

2008میں سیچوان زلزلے کے بعد پاکستان کی فوری امداد کو کبھی نہیں بھول سکتے، چینتازترین

August 31, 2022

چین نے کہا ہے کہ ہم 2008میں سیچوان زلزلے کے بعد پاکستانی عوام کی جانب سے ا مداد کو نہیں بھول سکتے ، پاکستان فوراً ہماری مدد کے لیے پہنچا ، پاکستان نے چین کے متاثرہ علاقے میں اپنے تمام خیمے بھیج دیے ، اب پاکستانی عوام سیلاب سے نبردآزما ہیں، ہم ان کے ساتھ کھڑے ہیں،چین آفات کی روک تھام اور تخفیف اور عالمی موسمیاتی تبدیلی میں پاکستان کے ساتھ تعاون کو بڑھاتا رہے گا۔ چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق چینی وزارت خارجہ کے ترجمان چا و لیجیان نے کہا ہے کہ زمینی صورتحال کی روشنی میں اور پاکستان کی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے چین سیلاب سے متاثرہ پاکستان کو 25,000 خیموں سمیت ہنگامی انسانی امداد کی ایک اور کھیپ فراہم کرے گا ۔ چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق چا ونے کہا ہم نے سیلاب کے بارے میں بہت سی خبریں دیکھی ہیں، خاص طور پر پاکستان میں سیلاب سے ہونے والی تباہی کی دل ہلا دینے والی ویڈیوز۔ چین اور پاکستان ہر موسم کے تزویراتی تعاون پر مبنی شراکت دار اور سچے دوست اور اچھے بھائی ہیں جو دکھ سکھ کے ساتھی ہیں۔ جب سے پاکستان سیلاب کی زد میں آیا ہے، ہماری ہمدردی متاثرہ علاقوں کے لوگوں کے ساتھ ہے۔ ہم اس مشکل وقت میں پاکستا ن کے لیے دلی طور پر افسردہ ہیں۔چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق چین پاکستان بھر میں شدید بارشوں اور سیلاب کے خلاف اپنا ردعمل تیز کر رہا ہے

جس میں مبینہ طور پر ایک ہزار سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ ترجمان نے کہا کہ چین کے سٹیٹ قونصلر اور وزیر خارجہ وانگ ای نے سیلاب کی خبر ملنے پر پاکستانی وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری سے ہمدردی کا اظہار کیا۔ گزشتہ ہفتے چائنہ انٹرنیشنل ڈویلپمنٹ کوآپریشن ایجنسی (سی آئی ڈی سی اے) کے چیئرمین لاو چاو ہوئی نے چین میں پاکستانی سفیر معین الحق سے ملاقات کی۔ انہوں نے ایک مشترکہ ورکنگ گروپ کے قیام اور ہنگامی ریلیف اور فالو اپ تعاون کو نافذ کرنے کے لیے رابطہ افسروں کی تعیناتی پر تبادلہ خیال کیا۔ سی آ ڈی سی اے کے مطابق اس نے کوآرڈینیشن بڑھایا ہے اور سیلاب سے متعلق امدادی سامان کی نئی کھیپ 30 اگست تک پہنچائی۔ اس کے علاوہ، چین پاکستان میں آفات کے بعد کی تعمیر نو کے لیے اپنی صلاحیت کے مطابق مزید مدد فراہم کرتا رہے گا۔چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق چاوؤ نے بتایا کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری کے سماجی اور اقتصادی تعاون کے فریم ورک کے تحت چین نے پاکستان کو 4,000 خیمے، 50,000 کمبل اور 50,000 واٹر پروف ٹارپ فراہم کیے ہیں، جو آفات سے نمٹنے کے لیے فرنٹ لائن پر پہنچائے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا چین کی ریڈ کراس سوسائٹی پاکستان ریڈ کریسنٹ سوسائٹی کو 300,000 امریکی ڈالر کی ہنگامی نقد امداد فراہم کرے گی جبکہ آل پاکستان چائنیز انٹرپرائزز ایسوسی ایشن (APCEA) نے وزیراعظم کے فلڈ ریلیف فنڈ میں 15 ملین روپے کا عطیہ دیا ہے۔

رپورٹس کے مطابق ریلیف فنڈ کے علاوہ اے پی سی ای اے کے اراکین سیلاب کے موسم میں مدد کے لیے دوسرے طریقے بھی استعمال کر رہیہیں۔ پاکستان میں چینی کمپنیاں مقامی لوگوں کو فوری اور براہ راست امداد پہنچانے کی کوشش کے طور پر تباہ شدہ سڑکوں کی مرمت کے لیے مشینوں کا بندوبست کر رہی ہیں۔چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق چا و نے کہا ایک بے رحم آفت سے باہرنکال سکتے ہیں، 2008 میں سیچوان زلزلے کے بعد برادر پاکستانی عوام ہماری مدد کے لیے پہنچ گئے اور چین کے متاثرہ علاقے میں اپنے تمام خیمے ریزرو میں بھیج دیے ہم یہ نہیں بھو ل سکتے۔ چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق چا و نے مزید کہا اب پاکستانی عوام سیلاب سے نبردآزما ہیں، ہم ان کے ساتھ کھڑے ہیں۔ آگے بڑھتے ہوئے، چین آفات کی روک تھام اور تخفیف اور عالمی موسمیاتی تبدیلی میں پاکستان کے ساتھ تعاون کو بڑھاتا رہے گا اور پاکستان کو سیلاب سے متعلق امدادی کوششوں اور آفات کے بعد کی تعمیر نو میں مزید مدد فراہم کرے گا۔ ہمیں یقین ہے کہ آفت زدہ علاقوں میں رہنے والے یقیناً سیلاب پر قابو پالیں گے اور جلد از جلد اپنے گھروں کی تعمیر نو کریں گے-

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی