امریکہ کی مغرب ریاست کیلیفورینا کے جنگلوں میں لگنے والی آگ پر تاحال قابو نہیں پایا جا سکا، آگ سے 52ہزار 5سو ایکٹر سے زیادہ جنگلات جل کر راکھ ہو گئے ہیں تاہم آگ پر ابھی تک قابو نہیں پایا جا سکا، پہاڑی مقامات پر رہنے والے ہزاروں افراد علاقہ چھوڑ کر جا چکے ہیں اور ان کے گھر بھی آگ کی لپیٹ میں آچکے ہیں، غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق کیلیفورنیا کے جنگلوں میں پھیلنے والی آگ کو امریکہ کی تاریخ کی سب سے بڑی اور خطرناک آگ قرار دیا گیا ہے،سیکڑوں فائرفائٹرز آگ کوبجھانے اور قابو پانے میں ناکام ہوگئے اور ان کو بڑی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، فائر فائٹر ز سروس نے میڈیا کو بتایا کہ جمعہ کو شروع ہونے والی مک کین جنگل کی آگ نے شمالی سسکیو کائونٹی کا21 ہزار ہیکٹر (52,500) ایکڑ جنگل کے علاقہ کو مکمل جلادیا ہے، خطرے کے پیش نظر ریڈ الرٹ جاری کر دیا گیاہے، کیلیفورنیا ریاست میں خشک سالی کے حالات پیدا ہورہے ہیں، کیلیفورنیا کے گورنر گیون نیوزوم نے کہا ہے کہ مقامی افراد کے گھر تباہ ہونے اور انفراسٹرکچر کو خطرہ ہونے کے بعد سسکیو کائونٹی میں ہنگامی حالت کا اعلان کر دیا گیا ہے ،انہوں نے مزید کہا جنگل کا خشک ایندھن بننا، زیادہ درجہ حرارت، ہوائی طوفان اور آسمانی بجلی کے گرنے کے باعث آگ مذید تیز اور پھیل رہی ہے،حکام نے خبردار کیا ہے کہ ممکنہ گرج چمک کے نتیجے میں آنے والے دنوں میں مزید آگ لگ سکتی ہے،یو ایس فارسٹ سروس نے خبردار کیا کہ آگ پر قابو پانے کے لیے فائر فائٹرز کے لیے حالات انتہائی خطرناک ہو سکتے ہیں، کیونکہ ہوائیں انتہائی تیز چل رہی ہیں جس سے آگ کے مذید پھیلنے کا اندیشہ ہے۔
کریڈٹ:
انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی