i بین اقوامی

یورپی یونین کی جانب سے پابندیوں پر روس کا جوابی اقدام، لیٹویا کو گیس کی سپلائی معطلتازترین

August 01, 2022


گیس پیدا کرنے والی روسی کمپنی گیزپروم نے معاہدے کی شرائط کی خلاف ورزی کا الزام لگاتے ہوئے لیٹویا کو گیس کی سپلائی بند کردی جب کہ بالٹک ریاست کا کہنا ہے کہ روس کے اس اقدام سے اس کی گیس کی فراہمی زیادہ متاثر نہیں ہوگی۔ اتوار کو گیزپروم نے اپنے ایک بیان میں بتایا ہے کہ کمپنی نے آج سے خریداری معاہدے کی شرائط کی خلاف ورزیوں کی وجہ سے لیٹویا کو گیس کی سپلائی معطل کر دی ہے۔لیٹوین وزارت اقتصادیات میں توانائی پالیسی کے نائب سیکرٹری مملکت کا کہنا تھا کہ گیزپروم کے اس اقدام کا ہم پر بہت کم اثر پڑے گا کیونکہ لٹویا نے پہلے ہی یکم جنوری 2023 سے روسی گیس کی درآمدات پر پابندی لگانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ روس کے اس اقدام کے ہم ملک پر کوئی بڑے منفی اثرات مرتب ہوتے ہوئے نہیں دیکھ رہے۔ یاد رہے ممالک کو گیس کی سپلائی صدر ولادیمیر پیوٹن کے اس حکم کے مطابق گیس کی ادائیگی سے انکار تھا جس میں روسی بینک میں روبل اکانٹس کھولنے کو لازمی قرار دیا گیا گیا تھا۔ روس نے جرمنی میں شیل انرجی یورپ کمپنی کو بھی گیس کی فروخت روک دی ہے۔ یورپی یونین کی ریاستوں نے روس پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ یوکرین میں ماسکو کی مداخلت کے باعث اس پر مغربی ممالک کی جانب سے عائد کردہ پابندیوں کے جوابی اقدام کے طور پر گیس کی سپلائی کو کم کر رہا ہے۔ گیزپروم نے انجن کی ٹیکنیکل کنڈیشن کی وجہ سے پائپ لائن کے لیے آخری 2 آپریٹنگ ٹربائنز میں سے ایک ٹربائن کے بند ہونے کے باعث کیے جانے والے آپریشن کا حوالہ دیا۔کریملن کے ترجمان دمتری پیسکوف نے محدود سپلائی کا ذمہ دار یورپی یونین کی جانب سے عائد کردہ پابندیوں کو قرار دیا۔ یورپی یونین نے رواں ہفتے روسی دباو کے خلاف جرمنی کے ساتھ اظہار یکجہتی کے طور پر گیس کے استعمال کو کم کرنے کے منصوبے پر اتفاق کیا۔ گیزپروم نے اعلان کیا تھا کہ وہ جرمنی کو نورڈ اسٹریم (ون) گیس پائپ لائن کے ذریعے گیس کی سپلائی کو پائپ لائن کے بہا وکی صلاحیت کے پانچویں حصے تک کم کر دے گا۔

کریڈٹ:
انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی