لندن میں ریلوے کی 30 سالہ تاریخ کی سب سے بڑی ہڑتالیں کل سے شروع ہوں گی، ہڑتالوں میں 13 ٹرین آپریٹرز کے 40 ہزار سے زائد ورکرز حصہ لیں گے۔میڈیا رپورٹ کے مطابق کل سے آئندہ چھ دن تک لاکھوں افراد کو ٹرین سے سفر میں مشکلات ہوں گی، ہڑتالیں منگل، جمعرات اور ہفتے کو ہوں گی۔مزدور یونین اور ریلوے حکام کیدرمیان ہڑتال ختم کرانیکیلئے مذاکرات جاری ہیں ، منگل کو انڈر گراؤنڈ ٹرین سروس کی بھی ہڑتال ہوگی جس کی وجہ سے سڑکوں پر شدید ٹریفک جام ہوسکتا ہے۔
رپورٹس کے مطابق ٹرانسپورٹ فار لندن نے مسافروں کو پیدل یا سائیکل پرسفر کرنے کا مشورہ دیا ہے، آر ایم ٹی یونین نے ملازمین کی برطرفیوں کے خلاف ہڑتال کا فیصلہ کیاہے، آر ایم ٹی یونین نے تنخواہوں میں اضافے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق ہڑتال کے دوران 20 ہزار سے زائد سروسز کی بجائے صرف ساڑھے 4 ہزار سروسز فراہم کی جائیں کی۔ہڑتال کے اعلان کے بعد نیٹ ورک ریل نے 20 سے 26 جون تک نیا ٹائم ٹیبل جاری کردیا، ہڑتال والے دن ٹرین صبح ساڑھے7 سے شام ساڑھے 6 بجے تک چلیں گی۔ریلوے ورکرز کا کہنا ہے کہ مہنگائی چار دہائیوں کی بلند ترین سطح پر پہنچنے کے بعد گزارا مشکل ہوگیا ہے، تنخواہوں میں مہنگائی کی شرح سے اضافہ نہ ہونے پر ہڑتال کا فیصلہ کیا ہے۔
کریڈٹ:
انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی