برطانیہ میں گھریلوں گیس اور بجلی کے بلوں میں 40 فیصد تک اضافہ ہوگیا ، برطانوی معاشی ماہرین نے انرجی بحران سے نمٹنے کے لیے گرم پانی، ہیٹنگ سسٹم، گھر کی غیر ضروری لائٹس اور پانی کا استعمال کم سے کم کرنے کی تجویز پیش کردی ۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق سرکاری و تاریخی عمارتوں کے ہیٹنگ سسٹم، گرم پانی اور لائٹس کے غیر ضروری استمعال پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔ برطانیہ میں بھی جرمنی جیسی پابندی کا طرز عمل اختیار کرنے پر غور کیا جا رہا ہے جس میں گرم پانی، موبائل ایئر کنڈیشنر اور فین ہٹر شامل ہیں۔ متوقع پابندیوں کے قوانین کے تحت گھریلو صارفین کو سال میں صرف اکتوبر سے مارچ تک ہیٹنگ سسٹم(ہٹر)کے استعمال کی اجازت دی جائے گی۔ زیر غور قانون کے تحت لندن میں بھی جرمنی کی طرز پر پانی کی بچت کے پیش نظر تمام سوئمنگ پولز، جم، میوزیم کی لائٹس، پارکس کی لائٹس اور ان میں نصب آبشاریں، فوارے، غیر ضروری بجلی سے چلنے والی اشیا ٹی وی و دیگر اشیا سب کو بند کر دیا جائے گا۔ جبکہ یہ بات بھی سامنے میں آرہی ہے کہ عام گھروں کے بجلی کے بل پانچ سو پانڈ ماہانہ تک جاسکتے ہیں جبکہ برطانیہ میں گیس اور بجلی کے بحران کے نتیجے میں بلوں میں اضافہ برطانوی عوام کی برداشت سے باہر ہوگیا ہے۔ مزدور تنظیموں کی جانب سے لندن ریلوے لائن پر ہڑتال کا اعلان کیا گیا ہے جبکہ ریلوے، ہسپتال اور بہت سے محکموں کے ملازمین نے تنخواہوں میں اضافے کا مطالبہ کردیا ہے۔ تنخواہوں میں اضافہ نہ کرنے کی صورت میں ہڑتال کی جائے گی جبکہ تنخواہوں میں اضافے کے لیے برطانیہ کی تمام ورکرز یونین کی جانب سے بھی ہڑتال کا اعلان کردیا گیا ہے۔
کریڈٹ:
انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی