پاکستان کی معدنی ریت قیمتی دھاتوں میں وافر مقدار میں پائی جاتی ہے اور ان کے مقامی اخراج سے ملک کو اپنی گھریلو صنعتی ضروریات پوری کرنے اور آمدنی حاصل کرنے میں مدد مل سکتی ہے، چیف جیولوجسٹ کوہ دلیل مائننگ کمپنی عبدالبشیر نے ویلتھ پاک سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے ابھی تک اپنی قیمتی معدنی دولت سے پوری طرح فائدہ اٹھانا ہے۔ اس کی وسیع ساحلی پٹی، دریا کے ذخائر اور صحرواں میں قیمتی دھاتوں اور معدنیات کے اہم ذخائر موجود ہیں۔ بھاری معدنی ریت کے بنیادی اجزا میں زیادہ تر زرقون، روٹائل، ایلمینائٹ، زینو ٹائم، سونا، چاندی، تانبا، مونازائٹ، ٹائٹینیم اور دیگر نادر زمینی عناصر شامل ہیں۔انہوں نے کہا کہ معدنیات کا اخراج معاشی ترقی کے لیے کلیدی محرک ہے۔ تمام مذکورہ معدنیات صنعتی اور گھریلو استعمال کے لیے عالمی ہائی ٹیک اور صاف توانائی کے لیے انتہائی اہم ہیں۔ ریت سے نکالی گئی معدنیات سے ویلیو ایڈڈ ایکسپورٹ پاکستان کو اپنے مالیاتی بحران پر قابو پانے میں بہت مدد دے سکتی ہے۔ اس لیے اس علاقے کو قومی اور بین الاقوامی تقاضوں کو پورا کرنے کے لیے ترجیح دینے کی ضرورت ہے۔بشیر نے کہاکہ کوئلہ اور کچھ دیگر معدنیات کافی عرصے سے ملک کی توجہ کا مرکز بنے ہوئے ہیں۔ ان کی کان کنی نسبتا مہنگی ہے۔ دوسری طرف، قیمتی دھاتیں، معدنیات یا نایاب زمینی عناصر زیادہ پائیدار اور ممکنہ طور پر منافع بخش سرمایہ کاری کے مواقع فراہم کرتے ہیں۔
معدنی ریت کے ذرائع سے فائدہ اٹھانے کے لیے، پاکستان چین، آسٹریلیا، کینیڈا، جنوبی افریقہ، امریکہ اور ہالینڈ جیسے مضبوط معدنی صنعت والے ممالک کی طرح ایک فریم ورک اپنا سکتا ہے۔ پاکستان اس سلسلے میں چین سے تکنیکی تعاون حاصل کر سکتا ہے۔انہوں نے کہاکہ معدنی ریت کے وسائل کی صلاحیت کو کھولنے کے لیے پالیسیوں اور سرمایہ کاری کی اشد ضرورت ہے۔ سرمایہ کاری کا فقدان اور فرسودہ طریقے ترقی کی راہ میں رکاوٹ ہیں۔ سرمایہ کاروں اور ماہرین کو معدنیات نکالنے کی طرف راغب کرنے کے لیے حکومت پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ، ٹیکس مراعات، اور آسان پیروی کرنے والے ضوابط پیش کر سکتی ہے۔ اب وقت آگیا ہے کہ پالیسی ساز مقامی معدنی ریت کی اہمیت پر سنجیدگی سے غور کریں۔ماہر ارضیات اور کان کن عمران بابر نے کہاکہ پاکستان میں لوگوں کی ایک اچھی تعداد کا تعلق کاریگر کان کنی اور پیننگ سے ہے۔ وہ زیادہ تر سونا اور چاندی نکالتے ہیں۔ ان میں سے بہت سارے لوگ پڑھے لکھے نہیں ہیں اور سونے اور چاندی کے علاوہ دیگر قیمتی نیم قیمتی معدنیات اور دھاتوں کی موجودگی سے بے خبر ہیں۔اگر ان لوگوں کو ضروری تربیت اور علم حاصل ہو جائے تو ظاہر ہے کہ وہ ان مقامی معدنی ریت کے ذرائع کا صحیح استعمال کریں گے۔ دیگر سرمایہ کاروں اور کان کنوں کو معدنیات نکالنے کی طرف راغب کرنے کے لیے حکومت کو انہیں منافع بخش مراعات پیش کرنی ہوں گی اور پروسیسنگ، ویلیو ایڈیشن اور مارکیٹنگ کے بارے میں آگاہی سیشنز کا اہتمام کرنا چاہیے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی ویلتھ پاک