i آئی این پی ویلتھ پی کے

لائیو سٹاک کارڈ پنجاب کی دیہی معیشت میں نئی جان ڈالے گا: ویلتھ پاکتازترین

February 21, 2025

پنجاب حکومت کی جانب سے دیہی خواتین کے لیے شروع کیا گیا لائیو سٹاک کارڈ دیہی معیشت میں نئی جان ڈالے گا اور غذائی تحفظ میں اضافہ کرے گا۔یونیورسٹی آف ایگریکلچر فیصل آباد کے ڈاکٹر احمد نے ویلتھ پاک کو بتایا کہ صوبائی حکومت دیہی خواتین کو بااختیار بنانے کے لیے کوششیں کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دیہی علاقوں کی خواتین محنت کے لیے کوئی اجنبی نہیں ہیں اور وہ مقامی اور قومی معیشت میں نمایاں کردار ادا کرنے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ حکومت نے اس اقدام کو وہاڑی، لیہ، بہاولپور، ملتان، خانیوال، لودھراں، بہاولنگر، ڈیرہ غازی خان، مظفر گڑھ، راجن پور اور کوٹ ادو میں شروع کیا ہے۔احمد نے حکومت پر زور دیا کہ خواتین کو بااختیار بنانے اور لائیو سٹاک کے شعبے میں آگے بڑھنے کے لیے اس پروگرام کا دائرہ صوبے کے تمام دیہی علاقوں تک پھیلایا جائے۔انہوں نے نوٹ کیا کہ گائے اور بھینس کے دودھ کی بڑھتی ہوئی مانگ نے ایک سنہری موقع پیش کیا، اور دیہی برادریوں کو اس سے فائدہ اٹھانا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ ضروری خدمات فراہم کرنے کے لیے ایک جامع حکمت عملی تیار کی جانی چاہیے جیسے کہ مفت حمل، اعلی معیار کا وانڈا، اور سائیلج کے معیار کی جانچ ہیں،انہوں نے مزید کہا کہ پیداواری صلاحیت کے لیے جانوروں کی صحت کو برقرار رکھنا ناگزیر ہے۔

اپنی صحت اور خوراک کو ترجیح دیے بغیرخواتین آسانی سے کما نہیں سکیں گی۔ہمیں اندرون اور بیرون ملک بڑھتی ہوئی مانگ کو پورا کرنے کے لیے دودھ اور گوشت کی پیداوار بڑھانے کی ضرورت ہے۔ ان مصنوعات کی برآمد سے پاکستان کو خاطر خواہ زرمبادلہ مل سکتا ہے۔دریں اثنا، محکمہ لائیو سٹاک کے اہلکارحمید نے ویلتھ پاک کو بتایا کہ پنجاب حکومت دیہی خواتین کو بااختیار بنانے کے لیے پرعزم ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس منصوبے کے تحت جنوبی پنجاب کے 12 اضلاع میں 11,000 بے سہارا خواتین مستفید ہوں گی۔انہوں نے کہا کہ حکومت نے اس سکیم کے لیے 2 ارب روپے مختص کیے ہیں اور دیہی خواتین کے لیے باوقار روزگار کو یقینی بنانے کے لیے وزیر اعلی مریم نواز ذاتی طور پر اس منصوبے کی نگرانی کر رہی ہیں۔انہوں نے زور دے کر کہا کہ خواتین کو منصفانہ حصہ دیئے بغیر ان کی معاشی آزادی کو یقینی نہیں بنایا جا سکتا۔منصوبے کے ایک حصے کے طور پر حکومت منتخب خواتین کو مفت مویشی فراہم کرے گی تاکہ وہ خود انحصار بن سکیں۔کسان نعیم اقبال نے امید ظاہر کی کہ لائیو سٹاک کارڈ اقدام دیہی معیشتوں پر مثبت اثرات مرتب کرے گا۔

انہوں نے وضاحت کی کہ مویشیوں کی پرورش سے دیہی خواتین دودھ اور گوشت کی پیداوار کے ذریعے آمدنی پیدا کرنے کے قابل ہو جائیں گی۔ایک بھینس کی قدر پر زور دیتے ہوئے، انہوں نے نشاندہی کی کہ ایک ڈیری بھینس روزانہ 12 لیٹر تک دودھ پیدا کر سکتی ہے، جس سے ایک عورت روزانہ 2000 روپے کما سکتی ہے۔انہوں نے کہا کہ آمدنی نہ صرف اس کے خاندان کی مالی حالت کو مضبوط کرے گی بلکہ مسلسل اقتصادی سرگرمیوں کو بھی یقینی بنائے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ جب خواتین کے پاس پیسہ ہوتا ہے، تو وہ فطری طور پر سامان اور خدمات پر خرچ کرکے اسے اپنی برادریوں میں واپس ڈال دیتی ہیں۔اس کے علاوہ، اقبال نے زور دیا کہ مالی طور پر خود مختار خواتین اپنے بچوں کی بہبود، تعلیم اور صحت کی کلید ہیں۔ اس پروجیکٹ کے ذریعے، ہم دیہی علاقوں میں زندگی کے مجموعی معیار میں نمایاں بہتری کی توقع کر سکتے ہیں۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی ویلتھ پاک