تیسرے ٹی 20 میں نیوزی لینڈ نے پاکستان کو 45 رنز سے باآسانی شکست دے کر 5 میچز کی سیریز میں 0-3 کی ناقابل شکست برتری حاصل کرلی،نیوزی لینڈ کے اوپنر فن ایلن نے ریکارڈ 16 چھکوں اور 5 چھکوں کی مدد سے صرف 62 گیندوں پر 137 رنز بنائے ،ہدف کے تعاقب میں پاکستان کی بیٹنگ لائن اپ کی کارکردگی ایک بار پھر مایوس کن ثابت ہوئی ، 225 رنز کے ہدف تعاقب میں پاکستانی ٹیم مقررہ 20 اوورز میں 179 رنز ہی بنا پائی۔ بدھ کو نیوزی لینڈ کے خلاف تیسرا ٹی 20 میچ ڈنیڈن میں کھیلا گیا جہاں کیویز نے پاکستان کو 225 رنز کا ہدف دیا جس کے تعاقب میں قومی ٹیم مقررہ 20 اوورز میں 7 وکٹوں کے نقصان پر صرف 179 رنز بنا سکی۔ تیسرے میچ میں بھی پاکستان نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا تو ہیملٹن اور آکلینڈ کے بعد ڈنیڈن میں بھی کیوی بلے بازوں نے اننگز کا جارحانہ کا آغاز کیا اور پاکستانی بالرز کی خوب دھلائی کی۔ نیوزی لینڈ کی پہلی وکٹ 28 رنز پر گری، حارث رف نے ڈیون کنوے کو 7 رنز پر آٹ کیا، جس کے بعد کیوی بلے بازوں نے بالرز پر رحم نہ کھایا، فن ایلن اور ٹم سیفرٹ نے شاندار پارٹنرشپ بنائی۔ فن ایلن نے صرف 62 گیندوں پر 137 رنز کی شاندار اننگز کھیلی، ان کی جارحانہ باری میں 16 چھکے اور 5 چوکے مار کر پاکستانی بالنگ لائن کو بے بس کردیا۔ نیوزی لینڈ کی دوسری وکٹ 153 رنز کے مجموعے پر گری، ٹم سیفرٹ 31رنز بنا کر محمد وسیم جونیئر کا شکار بنے۔ تیسری وکٹ 174 رنز کے مجموعے پر گری، محمد نواز نے ڈیرل مچل کو صرف 8 رنز پر آٹ کیا، چوتھے آٹ ہونے والے کھلاڑی فن ایلن تھے جو 137 رنز بنا کر زمان خان کا شکار بنے۔ کیویز کی نچویں وکٹ 214 رنز کے مجموعے پر گری، مارک چیپمین صرف ایک رن بنا سکے،مچل سینٹنر نے 4 اور گلین فلپس 19نے رنز بنائے، اس طرح نیوزی لینڈ نے مقررہ 20 اوورز میں 7 وکٹوں کے نقصان پر 224 رنز بنا کر مہمان ٹیم کو جیت کے لیے 225 رنز کا ہدف دیا۔ پاکستان کی جانب سے حارث رف نے 2 جب کہ شاہین آفریدی، زمان خان، محمد نواز اور محمد وسیم جونئیر نے ایک ایک وکٹ حاصل کی۔
حارث روف ایک بار پھر پاکستان کے سب سے مہنگے بالر ثابت ہوئے، انہوں نے 4 اوورز میں 60 رنز دیے، محمد نواز نے 4 اوورز میں 44 اور شاہین شاہ آفریدی نے 4 اوورز 43 رنز دیے۔ پوری اننگز میں پاکستانی بولرز نے اٹھارہ چھکے اور بارہ چوکے کھائے۔ ہدف کے تعاقب میں پاکستان کی بیٹنگ لائن اپ کی کارکردگی ایک بار پھر مایوس کن ثابت ہوئی۔ قومی ٹیم کے اوپنرز آج پھر ناکام رہے، صائم ایوب صرف 10 رنز بنا کر ٹم ساتھی کا شکار بنے، جس کے بعد محمد رضوان بھی زیادہ دیر تک وکٹ پر نہ ٹھہر سکے اور مچل سینٹر کی گیند پر 24 رنز بنا کر پولین لوٹ گئے۔ پاکستان کی تیسری وکٹ 95 رنز کے مجموعے پر گری، فخر زمان 19 رنز بنا کر لوکی فرگوسن کی گیند پر کیچ دے بیٹھے۔ اعظم خان بھی زیادہ دیر نہ ٹھہر سکے اور صرف 10 رنز بنا کر میٹ ہنری کی گیند پر گلین فلپس کو کیچ دے بیٹھے جس کے بعد افتخار احمد صرف ایک رن بنا کر واپس لوٹ گئے۔ بابر اعظم سب سے کامیاب بلے باز رہے، انہوں نے 37 گیندوں پر 58 رنز بنائے، وہ 134 رنز کے مجموعے پر اش سودھی کا شکار بنے۔ محمد نواز نے 28 بنائے جب کہ شاہین آفریدی 16 اور محمد وسیم جونئیر ایک رنز پر ناٹ آٹ رہے، پاکستان کی پوری ٹیم 20 اوورز پر 7 وکٹوں کے نقصان پر 179 رنز بنا سکی اور اس طرح اسے میزبان ٹیم کے ہاتھوں 45 رنز سے شکست کی ہزیمت کا سامنا کرنا پڑا۔ نیوزی لینڈ کے ٹم ساتھی نے 2، میٹ ہنری، لوکی فرگوسن، مچل سینٹنر اور ایش سودھی نے ایک ایک وکٹ حاصل کی۔ 16 چھکوں، 5 چوکو سے سجی صرف 62 گیندوں پر 137 رنز کی شاندار جارحانہ اننگز کھیلنے پر فن ایلن کو میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔ پاکستان کے اسکواڈ میں شاہین آفریدی (کپتان )، محمد رضوان (نائب کپتان )، صائم ایوب، بابر اعظم، فخر زمان، افتخار احمد، اعظم خان (وکٹ کیپر )، محمد نواز، محمد وسیم جونئیر، حارث رف، زمان خان شامل تھے جبکہ نیوزی لینڈکے اسکواڈ میں ڈیون کونوے، فن ایلن، ٹم سیفرٹ، ڈیرل مچل، گلین فلپس، مارک چیپ مین، مچل سینٹنر، ایش سودھی، میٹ ہنری، ٹم ساتھی، لوکی فرگوسن شامل تھے ۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی