عالمی فٹ بال تنظیم فیفا نے تیونس کی فٹ بال فیڈریشن میں حکومت کی شمولیت پر تیونس کو وارننگ جاری کی ہے،غیر ملکی میڈیا کے مطابق فٹ بال کی عالمی گورننگ باڈی فیفا نے تیونس کی فٹ بال فیڈریشن کو خبردار کیا ہے کہ اگر تنظیم میں حکومتی مداخلت پائی گئی تو ورلڈ کپ 2022میں ان کی ٹیم کی شرکت خطرے میں پڑ سکتی ہے،تیونس اپنے چھٹے ورلڈ کپ کے لیے کوالیفائی کرنے کے بعد قطر میں ہونے والے فیفا ورلڈ کپ میں عالمی چیمپئن فرانس، آسٹریلیا اور ڈنمارک کے ساتھ گروپ ڈی میں ہے، جن کا سامنا 22نومبر کو اپنے افتتاحی میچ میں ہوگا،فیڈریشن انٹرنیشنل ڈی فٹ بال ایسوسی ایشن (فیفا)نے اس ہفتے کے شروع میں تیونس فٹ بال فیڈریشن کو ایک خط بھیجا جس میں تیونس کے نوجوانوں اور کھیلوں کے وزیر کامل ڈیگوئیچ کی جانب سے کچھ وفاقی دفاتر کو تحلیل کرنے کی دھمکی دینے کے بعد تشویش کا اظہار کیا گیا تھا، جس میں دیگر حالیہ تبصروں نے عالمی گورننگ باڈی کو ناراض کیا ہے،فیفا کے قوانین کے مطابق، تمام رکن ممالک کی فیڈریشنوں کو کسی تیسرے فریق یا حکومت کی شمولیت سے پاک ہونا چاہیے،اس خلاف ورزی کی وجہ سے فی الحال کینیا اور زمبابوے پر پابندی عائد ہے اور اسی وجہ سے اس سال اگست میں اسی وجہ سے بھارت کو مختصر طور پر معطل کر دیا گیا تھا،فیفا نے خبر رساں ادارے کو اس خط کی تصدیق کی ہے لیکن تیونس فٹ بال فیڈریشن کی طرف فوری طور پر کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا ہے،فیفا کی ممبر ایسوسی ایشنز کے ڈائریکٹر کینی جین میری کی طرف سے تیونس فٹ بال فیڈریشن کے جنرل سکریٹری وجدی آوادی کو ایک خط لکھا گیا ہے جس میں ایسوسی ایشن کو آزادانہ طور پر کام کرنے اور تیسرے فریق کے غیر ضروری اثر و رسوخ سے بچنے کی اپنی ذمہ داری کی یاد دلائی۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی