پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن(پی او اے) کی جنرل کونسل نے متفقہ قرارداد کے ذریعے پاکستان سپورٹس بورڈ سے اولمپک چارٹر مخالف اقدامات پر نظرثانی کرنے کا مطالبہ کردیا جبکہ انٹرنیشنل اولمپک کے چارٹر کی خلاف ورزی اور پی ایس بی کے ممکنہ اقدامات کیخلاف اسپورٹس فیڈریشنز بھی متحرک ہوگئیں۔ پی او اے کی جنرل کونسل کی متقفہ قرارداد میں کہا گیا ہے کہ اگر پاکستان سپورٹس بورڈ اپنی پالیسی پر نظرثانی کرنے میں ناکام رہا تو کھیلوں کی فیڈریشنز کے چارٹر اور بین الاقوامی فیڈریشنز کے ساتھ وابستگی کے تحفظ کے لیے پی ایس بی سے علیحدگی اختیار کرنے پر مجبور ہوں گی۔پی ایس بی نے اپنے متنازعہ منصوبوں کو حتمی شکل دینے کے لیے کل (بدھ ) کو پی ایس بی بورڈ کا اجلاس بلایا ہے جس میں الیکشن کمیشن کا قیام، اندرونی معاملات می مداخلت، سپورٹس فیڈریشنزکے اختیارات کنٹرول کرنے کیلے ایڈہاک باڈیز بنانے، انٹرنیشنل فیڈریشنز اور اولمپک چارٹر کیخلاف متنازعہ قوانین کا جازہ لیا جاے گا جبکہ پی ایس بی کے اسطرح کے متنازعہ اقدامات سے سپورٹس فیڈریشنز کی خود مختاری نمایاں طور پر متاثرہوگی۔ پی او اے جنرل کونسل کے مشترکہ اعلامیہ میں کہا گیا کہ گورننس اور اندرونی معاملات میں حکومتی مداخلت اولمپک چارٹر کی خلاف ورزی ہے جبکہ حکومت پاکستان نے انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی کیساتھ مداخلت نہ کرنے کے کے حوالے سے جولای 2014میں معاہدہ کرتے ہوے آی او سی کو یقین دھانی کروای تھی۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی