i کھیل

ساف فٹبال،پاکستانی ٹیم بھارت کی مہمان بنے گیتازترین

May 15, 2023

کرکٹ میں تنا کے باوجود پاکستان ہمسایہ ملک بھارت سے کھیل کے روابط جوڑے رکھنے کی پالیسی پر کارفرما ہے تاہم ساتھ ایشین فٹبال فیڈریشن(ساف ) ٹورنامنٹ میں شرکت کے لیے پاکستانی ٹیم بھارت کا سفر کرے گی۔ آل انڈیا فٹبال فیڈریشن ( اے آئی ایف ایف) کا کہنا ہے کہ ہم انٹرنیشنل ایونٹ میں ہمسایہ ملک کی شرکت میں کوئی پریشانی نہیں دیکھ رہے، خطے کی چھ ٹیموں کے ہمراہ لبنان اور کویت کی ٹیمیں بھی شریک ہوں گی۔ ساف ایگزیکٹیو کمیٹی نے رواں برس مارچ میں ساتھ ایشین ریجن سے باہر کی ٹیموں کو بھی ایونٹ میں شامل کرنے کا فیصلہ کیا تھا، اس کا مقصد ایونٹ کو زیادہ مسابقتی بنانا تھا۔ آل انڈیا فٹبال کے سیکریٹری جرنل شاجی پربھاکرن نے ملکی میڈیا سے بات چیت میں کہا کہ ساف چیمپئن شپ میں پاکستان سے پلیئرز کی آمد اور ایونٹ میں شرکت پر ہمیں کوئی پریشانی دکھائی نہیں دیتی، ان سے پوچھا گیا کہ دونوں ملکوں میں سیاسی تنا کی فضا میں پاکستانی پلیئرز کو ویزوں کے اجرا میں کوئی مسائل تو درپیش نہیں ہوں گے۔

اس پر انھوں نے کہا کہ حال ہی میں بھارت کی برج ٹیم نے پاکستان میں منعقدہ علاقائی ٹورنامنٹ میں شرکت کی تھی، لہذا ہم بھی توقع رکھتے ہیں پاکستانی شرکا کو ساف ایونٹ میں شرکت کیلیے ویزوں کے اجرا میں کوئی مسئلہ نہیں ہونا چاہیے، میزبان بھارت، پاکستان، لبنان اور کویت کے علاوہ دیگرشریک چار ملکوں میں نیپال، بھوٹان، بنگلہ دیش اور مالدیپ شامل ہیں۔ فیفا کی جانب سے پابندی کے سبب سری لنکن ٹیم ایونٹ میں شامل نہیں ہوگی جبکہ افغانستان نے چند برس قبل ساف کو چھوڑ کر سینٹرل ایشین فٹبال فیڈریشن میں شمولیت اختیار کرلی ہے.پاکستان اس سے قبل منعقدہ 2 ایڈیشنز میں شرکت نہیں ہوپایا ہے۔ 1993 سے اب تک ایونٹ کے 13 ایڈیشنز منعقد ہوچکے ہیں، اس سے قبل بھارتی ویزوں میں مسائل کے سبب پاکستانی ٹیم 2015 میں بھی بھارت شرکت کرنے نہیں جاسکی تھی جبکہ 2021 میں فیفا پابندی کے سبب پاکستانی ٹیم ایونٹ میں شرکت سے محروم رہی تھی پربھاکرن نے مزید کہا کہ کویت اور لبنان ایونٹ میں اپنی بہترین ٹیمیں بھیجیں گے، بھارت اب تک ریکارڈ 8 بار علاقائی ایونٹ کی ٹرافی قبضے میں کرچکا ہے، دفاعی چیمپئن مالدیپ دو بار یہ اعزاز نام کرچکا جبکہ بنگلہ دیش، سری لنکا اور افغانستان نے ایک ایک بار فاتح بننے میں کامیابی پائی ہے، بھارت چوتھی بار ایونٹ کی میزبانی کررہا ہے۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی