پاکستان کرکٹ بورڈ نے 2024-25مینز ہوم انٹرنیشنل کرکٹ سیزن کی تفصیلات کا اعلان کرد یا ،پاکستان کرکٹ ٹیم اس سیزن میں تین ٹیسٹ سیریز کھیلنے کے ساتھ ساتھ چیمپئنز ٹرافی سے قبل سہ فریقی ون ڈے سیریز بھی کھیلے گی جو 21 سال میں اس کی پہلی سہ فریقی ون ڈے سیریز ہوگی۔ ہوم انٹرنیشنل سیزن کا آغاز بنگلہ دیش کے خلاف دو ٹیسٹ میچوں کی سیریز سے ہوگا جو راولپنڈی میں 21 سے25 اگست تک اور کراچی میں 30 اگست سے 3 ستمبر تک کھیلے جائیں گے۔ انٹرنیشنل ہوم سیزن کا اختتام آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی 2025 پر ہوگا جس کا فائنل 9 مارچ کو تجویز کیا گیا ہے۔ اس کے درمیان پاکستان انگلینڈ کے خلاف تین ٹیسٹ میچوں کی میزبانی کرے گا جو ملتان میں 7 تا 11 اکتوبر کراچی میں 15تا 19 اکتوبر اور راولپنڈی میں 24تا28 اکتوبر کھیلے جائیں گے جبکہ ویسٹ انڈیز کی ٹیم کراچی میں 16 تا 20 جنوری اور ملتان میں 24 تا 28 جنوری ٹیسٹ میچ کھیلے گی۔ نیوزی لینڈ اور جنوبی افریقہ کے ساتھ سہ فریقی ون ڈے سیریز ملتان میں 8 سے 14 فروری تک کھیلی جائے گی۔ بنگلہ دیش نے آخری بار پاکستان میں ٹیسٹ فروری 2020 میں کھیلا تھا۔ انگلینڈ نے آخری بار پاکستان میں ٹیسٹ سیریز دسمبر2022 میں کھیلی تھی۔ ویسٹ انڈیز کی ٹیم نے آخری مرتبہ پاکستان کی سرزمین پر ٹیسٹ سیریز نومبر2006 میں کھیلی تھی ویسٹ انڈیز کے کپتان برائن لارا اور پاکستان کے کپتان انضمام الحق تھے۔پاکستان نے آخری مرتبہ ویسٹ انڈیز کی میزبانی اکتوبر 2016میں متحدہ عرب امارات میں کی تھی۔ ہوم انٹرنیشنل میچز کے علاوہ پاکستان کرکٹ ٹیم آسٹریلیا زمبابوے اور جنوبی افریقہ کا دورہ کرے گی جہاں وہ 4 نومبر سے 7 جنوری کے دوران دو ٹیسٹ نو ون ڈے اور نو ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل کھیلے گی۔ اگست 2024 سے مارچ 2025 کے عرصے میں پاکستان کرکٹ ٹیم نو ٹیسٹ نو ٹی ٹوئنٹی اور کم ازکم چودہ ون ڈے انٹرنیشنل کھیلے گی۔
ون ڈے میچوں کی تعداد چیمپئنز ٹرافی اور سہ فریقی ون ڈے سیریز میں ٹیم کی کارکردگی کی بنیاد پر بڑھ سکتی ہے۔ ہوم انٹرنیشنل سیزن کے ساتھ ساتھ پاکستان کرکٹ بورڈ ڈومیسٹک کرکٹ سیزن کی منصوبہ بندی میں بھی مصروف ہے جن میں خواتین ڈومیسٹک اور انٹرنیشنل کرکٹ اور ایچ بی ایل پاکستان سپر لیگ بھی شامل ہیں۔ بنگلہ دیش، انگلینڈ، جنوبی افریقہ اور ویسٹ انڈیز کے خلاف نو ٹیسٹ میچز آئی سی سی ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ 2023-25 کا حصہ ہوں گے۔ پاکستان نے اب تک سری لنکا اور آسٹریلیا کے خلاف دو سیریز میں پانچ ٹیسٹ کھیلے ہیں جن میں سے دو میں فتح اور تین میں شکست ہوئی ہے اس طرح وہ 22 پوائنٹس کے ساتھ پوائنٹس ٹیبل پر پانچویں نمبر پر ہے۔ کراچی، ملتان اور راولپنڈی میں سات ٹیسٹ اور پانچ ون ڈے انٹرنیشنل کھیلے جائیں گے۔ لاہور کے قذافی اسٹیڈیم میں اس وقت آئی سی سی چیمپیئنز ٹرافی 2025 کی تیاریوں کے سلسلے میں نئے سرے سے ڈیزائن اور تعمیر نو کا کام جاری ہے لیکن توقع ہے کہ 19 فروری سے 9 مارچ تک زیادہ تر ہائی پروفائل میچز کے لیے اسٹیڈیم تیار ہوگا۔ آئی سی سی ، چیمپئنز ٹرافی 2025 کی مزید تفصیلات کا مقررہ وقت پر اعلان کرے گی۔. پی سی بی کے چیئرمین محسن نقوی کا کہنا ہے" ہمارے لیے 2024-25 کے ہوم انٹرنیشنل کرکٹ سیزن کو حتمی شکل دینا اور اس کا اعلان کرنا انتہائی اہم تھا۔ یہ اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ مردوں کی کرکٹ ٹیم کی منیجمنٹ اور پی سی بی ایونٹ اسٹاف کے پاس ان سیریز کی تیاری، منصوبہ بندی اور ہماری بہت زیادہ توقعات اور معیار پر پورا اترنے کے لیے کافی وقت ہے جس سے پاکستان کے ایک بہترین کرکٹ قوم اور پی سی بی کے ایک مکمل پیشہ ور ادارے کی مکمل عکاسی ہوتی ہے۔ محسن نقوی نے کہا "ہوم انٹرنیشنل میچوں کے مکمل شیڈول کا اعلان کرتے ہوئے ہم اپنے پرجوش مقامی اور سفر کرنے والے کرکٹ کے شائقین کو ان کی تعطیلات کی منصوبہ بندی کے لیے مدعو اور حوصلہ افزائی بھی کر رہے ہیں۔ وہ نہ صرف دلچسپ کرکٹ سے محظوظ ہوں گے بلکہ انہیں اس خوبصورت ملک کی سیر کرنے کا موقع بھی ملے گا جس کے پاس پیش کرنے کے لیے بہت کچھ ہے۔محسن نقوی کا کہنا ہے " آئی سی سی چیمپیئنز ٹرافی 2025 سے قبل پانچ کرکٹ کھیلنے والے اہم ممالک کی ٹیموں کے دورے جس کے بعد چیمپئنز ٹرافی میں سات ممالک کی شرکت یعنی ان آٹھ ماہ میں بارہ ٹیموں کی میزبانی بین الاقوامی کرکٹ میں پاکستان کی اہمیت اور قد کو بھی اجاگر کرتی ہے۔
ہم ان ٹیموں اور کھلاڑیوں کی شرکت کو دل کی گہرائیوں سے قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں جو ہمارے میدانوں میں بے پناہ ٹیلنٹ اور مسابقتی جذبہ لائے گی۔ یہ میچ صرف کھیلوں کے مقابلے نہیں ہیں، یہ ہماری قوم کی کھیل سے ہماری محبت او ہمارے عزم کا ثبوت ہیں۔ پاکستان کرکٹ برادری کا ایک اہم رکن ہے اور کھیل کے فروغ اور ترقی میں آئی سی سی اور اس کے تمام اراکین کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لیے پرعزم ہے۔ پی سی بی اور پاکستانی کرکٹ شائقین کی جانب سے، میں اگلے آٹھ مہینوں میں تمام شرکا کا خیرمقدم کرنے کا منتظر ہوں۔ بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ کے چیف ایگزیکٹو نظام الدین چودھری کا کہنا ہے کہ ہم آئی سی سی ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ میچوں کے لیے بنگلہ دیش کے دورہ پاکستان کے شیڈول کی تصدیق کرنے پر پی سی بی کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔ یہ سیریز ہمارے لیے ایک اہم امتحان ہے لیکن یہ اس فارمیٹ میں ہماری پیش رفت کو ظاہر کرنے کا ایک موقع بھی ہے۔ بنگلہ دیش کرکٹ ٹیم کے کپتان نجم الحسین شانتو کا کہنا ہے کہ ایک ٹیم کے طور پر ہم آئی سی سی ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ کے لیے پاکستان واپسی کے منتظر ہیں۔ پاکستان میں کھیلنا ہمیشہ ایک چیلنجنگ لیکن ایک دلچسپ موقع ہوتا ہے اور ہمیں انہی کے میدان میں ایک مضبوط ہوم سائیڈ کے خلاف مقابلہ کرنے کے لیے اپنی پوری کوشش کرنی ہوگی۔ انگلینڈ اور ویلز کرکٹ بورڈ کے چیف ایگزیکٹو رچرڈ گلڈ کا کہنا ہے کہ ہم اکتوبر میں تین ٹیسٹ میچوں کے اس دورے کے لیے پاکستان واپس آنے کے لیے بہت پرجوش ہیں۔ کرکٹ ویسٹ انڈیز کے چیف ایگزیکٹیو جانی گریوو نے بھی اپنی ٹیم کے دور پاکستان پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگرچہ ویسٹ انڈیز ٹیم حالیہ برسوں میں پاکستان کا دورہ کرتی رہی ہے لیکن دو عشروں میں یہ پاکستان کی سرزمین پر اس کی پہلی ٹیسٹ سیریز ہوگی۔ 2006میں بھی ویسٹ انڈیز نے کراچی اور ملتان میں ٹیسٹ کھیلے تھے اور ہم ایک بار پھر پاکستان جیسے قابل فخر ٹیسٹ کرکٹ کھیلنے والے ملک کا دورہ کرکے یہاں کرکٹ کھیلنے کے منتظر ہیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی