سابق ٹیسٹ کپتان یونس خان نے چیمپئنز ٹرافی 2025 میں پاکستان کے سیمی فائنل کھیلنے کی پیشگوئی کرتے ہوئے کہا ہے کہ پی سی بی نے اپنے موقف پر شاندار انداز میں اسمارٹ طریقے سے کھیلا ، فرنچائز کرکٹ سے بورڈ کو سپورٹ ملتی ہے، فخر زمان کو ٹیم میں ضرور ہونا چاہیے۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آج کے دور میں لوکل ٹورنامنٹ کرانا آسان نہیں ، 9 سال ہم نے پاکستان سے باہر کرکٹ کھیلی، اسد شفیق اور اظہر علی زیادہ تر کرکٹ باہر کھیلے۔ یونس خان نے کہا ہے کہ یہ امر خوش آئند ہے کہ چیمپئنز ٹرافی 2025 پاکستان میں منعقد ہو رہی ہے ۔اس معاملے میں پاکستان کرکٹ بورڈ کا کردار قابل رشک رہا، پی سی بی نے اپنے موقف پر شاندار انداز میں اسمارٹ طریقے سے کھیلا، مجھے لگتا ہے کہ پاکستان چیمپئنزٹرافی کے سیمی فائنل میں جگہ بنانے میں کامیاب ہو جائے گا۔ میں چاہتا ہوں کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان مستقل بنیادوں پر کرکٹ مقابلوں کا انعقاد ہو، میں نے ہمیشہ پاک بھارت کرکٹ کی بات کی ہے، بھارت کے خلاف کھیل کر آپ اچھے اور بڑے پلیئر بنتے ہیں، جب آپ بڑی ٹیموں سے کھیلتے ہیں تو فائدہ ہوتا ہے، کھلاڑی کا اپنے ہوم گراونڈ پر کھیلنا سود مند فائدہ ہوتا ہے۔
سینئر بیٹر فخر زمان کے حوالے سے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ فخر زمان ایک اچھے کھلاڑی ہیں اور ان کو پاکستان کرکٹ ٹیم میں ضرور شامل ہونا چاہیے، ٹیم کے لیے اچھی کارکر کے دکھانے والے کھلاڑیوں کو سپورٹ کرنا چاہیے۔بطور اوپنر وہ صائم ایوب کے ساتھ اچھا اغاز فراہم کر سکتے ہیں، اس ابتدائی جوڑی کی بدولت پاکستان ون ڈے کرکٹ میں 400 رنز تک کی اننگز کھیل سکتا ہے، ان دونوں کھلاڑیوں کو بطور اوپنر ہی ٹیم کا حصہ ہونا چاہیے، ان کو نچلے نمبر پر کھلانا مناسب نہیں رہے گا۔ فاسٹ بولر شاہین شاہ آفریدی کے حوالے سے پوچھے جانے سوال کے جواب میں یونس خان نے کہا کہ شاہین آفریدی بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کر رہے اور اس وقت وہ شاہینوں کی طرح بلندیوں پر پرواز کر رہے ہیں.ایک اور سوال کے جواب میں یونس خان نے کہا کہ فرنچائز کرکٹ سے کرکٹ بورڈ کو بہت مدد اور معاونت ملتی ہے،کمیونٹی کی سطح پر ہونے والے کرکٹ مقابلوں سے پی سی بی کو گھبرانے کی ضرورت نہیں، آج کے دور میں مقامی سطح پر کرکٹ ٹورنامنٹ کا انعقاد کرانا اسان کام نہیں۔
کریڈٹ : انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی