فٹنس گرو کے نام سے معروف اور 80 کی دہائی کے ٹیلی ویژن اسٹار رچرڈ سمن 76 سال کی عمر میں چل بسے۔بچپن میں بہت زیادہ موٹا ہونے والا رچرڈ سمن فٹنس موٹیویشنل ٹرینر کیسے بنا، ان کی زندگی کی کہانی بڑی حیران کن ہے۔اپنی موت سے ایک روز قبل رچرڈ نے اپنی 76ویں سالگرہ منائی تھی، جس کے اگلے روز وہ اس دار فانی سے کوچ کر گئے۔وہ 1980 سے 1984 تک رچرڈ سمن شو کی میزبانی کرتے رہے، جس میں انہوں نے لوگوں کی صحت اور فٹنس سے متعلق پروگرامات کیے، اپنے پروگرامات میں وہ ایکسر سائز کی ویڈیوز بھی پیش کرتے تھے۔سال 2003 میں رچرڈ سمن نے امریکی ٹی وی سی این این کو دیے ایک انٹرویو میں بتایا تھا کہ وہ بچپن میں بہت زیادہ موٹے تھے اور انہیں اپنی فٹنس سے متعلق مختلف مسائل کا بھی سامنا تھا۔انہوں نے کہا کہ جب میں 8 سال کا تھا تو اس وقت میرا وزن 200 پونڈ تھا اور مجھے کپڑے بھی پورے نہیں آتے تھے۔رچرڈ سمن کا کہنا تھا کہ جیسے جیسے میں بڑا ہوتا گیا میں نے اپنا وزن کم کرنے کیلیے سخت محنت شروع کی جس کی وجہ سے میرا وزن کم ہونے لگا، اور 2 سے 3 مہینے تک میں نے صرف پانی پی کر گزارا کیا جس کی وجہ سے میں موت کے قریب پہنچ چکا تھا۔سمن نے بتایا کہ جب میں 16 سال کا تھا تو اس وقت ایک اجنبی شخص نے میری مدد کی جس کے باعث میں اپنی زندگی کو تبدیل کرنے میں کامیاب ہوگیا تھا۔اپنی بات جاری رکھتے ہوئے سمن نے کہا کہ ہوا یہ کہ وہ شخص میری گاڑی میں ایک پرچی لکھ کر چھوڑ گیا تھا جس پر لکھا ہوا تھا
ڈیئر رچرڈ تم بہت فنی ہو، مگر موٹے لوگ جوانی میں ہی مرجاتے ہیں تو پلیز تم نہیں مرنا۔رچرڈ سمن کا کہنا تھا کہ میں جب اسکول میں پڑھتا تھا تو اس وقت میں نے واک اور ایکسر سائز سے متعلق کتابیں پڑھنا شروع کیا، آہستہ آہستہ مگر مجھے یقین تھا میں اپنے آپ کو بالکل ٹھیک کرلوں گا جس کے بعد 1974 میں میں نے اپنا پہلا ایکسر سائز اسٹوڈیو کھولا تھا، جس کا نام سلمنسز تھا۔ایکسر سائز سے متعلق اپنا پہلا اسٹوڈیو کھولنے کے بعد رچرڈ سمن نے لوگوں کی فٹنس سے متعلق حوصلہ افزائی کرنا شروع کی، جس کے بعد وہ ایک فٹنس انسٹرکٹر کے طور پر مشہور ہونا شروع ہوگیا اور رچرڈ نے بھاری جسامت کے لوگوں سے رابطے کیے اور انہیں اپنی صحت بہتر کرنے کیلیے راغب کرنا شروع کیا۔رچرڈ سمن کا کہنا تھا کہ میں روزانہ 50 سے 80 لوگوں سے رابطہ کرتا تھا اور انہیں ایکسر سائز کرنے کا جوش دلاتا تھا۔ رچرڈ سمن اپنے سوشل میڈیا پر روزانہ کی بنیاد پر نوٹ لکھا کرتے تھے مارچ میں اپنی فیس بک اور ایکس پر کی گئی پوسٹ میں انہوں نے لکھا تھا کہ میں آپ لوگوں کو ایک خبر دے رہا ہوں، جسے سن کر افسردہ نہیں ہونا، میں مرنے والا ہوں یہ حقیقت ہے کہ ہر کسی نے مرنا ہے ہم روز جیتے ہیں اور اپنی موت کے قریب ہوتے جاتے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ میں یہ سب آپ کو کیوں بتارہا ہوں کیونکہ میں چاہتا ہوں کہ آپ لوگ اپنی زندگی کو ہر دن انجوائے کریں، روز صبح اٹھیں اور آسمان کی جانب دیکھتے ہوئے زندگی میں ملی نعمتوں کا شمار کرتے ہوئے اس سے فائدہ حاصل کریں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی