شوبز انڈسٹری کی معروف اداکارہ حبا علی خان کا کہنا ہے کہ میں یہ سوچتی تھی کہ مجھے شادی کرنی نہیں چاہیے تھی اور اگر کرلی تھی تو پھر نبھانی چاہیے تھی۔اداکارہ حبا علی خان نے نجی فیشن میگزین کو انٹرویو دیا اور اس دوران نجی زندگی اور شوبز کیریئر سمیت دیگر موضوعات پر اظہار خیال کیا۔انہوں نے کہا کہ میری فیملی میں سب برے حالات میں شادی چلا رہے تھے، میرے دماغ میں فکسڈ تھا کہ شادی چلانی ہے یا پھر بچے کی پیدائش کے بعد تو طلاق نہیں لینی چاہیے تھی۔حبا علی خان نے کہا کہ میں یہ سوچ رہی تھی کہ چار چیزیں اس بندے کی اچھی ہے دو برداشت کرلیتے ہیں۔اداکارہ نے کہا کہ بچے کی کسٹڈی کے وقت مجھے بہت مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، والد بچے کی کسٹڈی اس لیے بھی لینا چاہتے ہیں کہ وہ سمجھتے ہیں کہ وہ بہتر پرورش کرسکتے ہیں۔حبا علی خان نے کہا کہ دس بارہ سال کی عمر تک بھی بچے کو والدہ کی ضرورت ہوتی ہے لیکن باپ سے بھی بچے الگ نہیں ہونے چاہئیں۔ایک سوال کے جواب میں اداکارہ نے بتایا کہ شوہر سے طلاق لیتے وقت کوئی لڑائی جھگڑا نہیں ہوا بلکہ ڈنر پر ساتھ گئے تھے وہاں علیحدگی کا فیصلہ کیا۔حبا علی خان نے کہا کہ شوہر بھی برے آدمی نہیں تھے کیونکہ وہ میرے بچے کے باپ ہیں لیکن ہم ایک دوسرے کو سمجھ نہیں پارہے تھے، میں روز ایک بات پر لڑ نہیں سکتی تھی۔انہوں نے کہا کہ عورت کو یہ بھی پچھتاوا ہوتا ہے کہ اس نے دنیا کی ہر چیز بچے کے پاس رکھی ہوئی لیکن باپ نہیں ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی