i کھیل

ماں، باپ سے زیادہ ذمہ داریاں نبھاتی ہے، ثانیہ مرزاتازترین

April 29, 2025

عالمی شہرت یافتہ بھارتی ٹینس اسٹار ثانیہ مرزا نے ماں بننے کے سفرکوجسمانی نہیں بلکہ جذباتی آزمائش زیادہ قرار دیا۔ثانیہ مرزا نے حال ہی میں ایک پوڈکاسٹ میں اپنے ماں بننے کے تجربات پر بات کرتے ہوئے بتایا کہ حمل اور بچے کی پیدائش کے دوران انہیں کئی جسمانی اور جذباتی چیلنجز کا سامنا کرنا پڑا۔ثانیہ مرزا نے کہا، یہ جسمانی نہیں بلکہ جذباتی اور ذہنی طور پر یہ بہت تھکا دینے والا تجربہ تھا۔ انہوں نے مزید بتایا کہ ایک کام کرنے والی ماں کے طور پر انہیں شدید دبا اور وقت کی تنگی کا سامنا تھا، کیونکہ بچے کی غذا مکمل طور پر ان پر منحصر تھی۔انہوں نے کہا، نیند پوری نہیں ہوتی تھی، اور دن کا ہر لمحہ اس بات کے گرد گھومتا تھا کہ اگلا فیڈ کب دینا ہے۔ میں واقعی اپنے ہوش کھونے کے قریب تھی۔ تین ماہ بعد میں نے بچوں کے ڈاکٹر سے کہا کہ میں مزید برداشت نہیں کر سکتی۔ انہوں نے کہا ایک مہینہ اور کوشش کرو، لیکن میں نے صاف انکار کر دیا۔ثانیہ مرزا نے اعتراف کیا کہ وہ جذباتی طور پر اس حد تک تھک چکی تھیں کہ خود کو بیبس محسوس کرنے لگیں۔

یہ سوچ کر ہی ڈر لگتا تھا کہ اگر میں موجود نہ رہی تو میرے بچے کا کیا ہوگا؟ثانیہ نے بتایا کہ اذہان کی پیدائش کے صرف چھ ہفتے بعد ہی انہیں کام کے لیے سفر کرنا پڑا، اور وہ دورانِ پرواز دودھ پمپ کر رہی تھیں۔ اس وقت انہوں نے شدید ماں کے جرم کو محسوس کیا۔والدین کے کردار پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا، دنیا میں کہیں بھی چلے جائیں، ماں کا کردار ہمیشہ باپ کے مقابلے میں زیادہ تقاضا کرنے والا اور محنت طلب ہوتا ہے۔یہ برابر کی دنیا نہیں ہے۔ ماں کو بچے کی دیکھ بھال میں فطری طور پر زیادہ قربانیاں دینی پڑتی ہیں۔یاد رہے کہ ثانیہ مرزا اور ان کے سابق شوہر، پاکستانی کرکٹر شعیب ملک کے ہاں 2018 میں اذہان کی پیدائش ہوئی تھی۔ ثانیہ نے حال ہی میں پیشہ ورانہ ٹینس سے ریٹائرمنٹ لے لی تاکہ وہ اپنے بیٹے کے ابتدائی سالوں میں مکمل وقت اور توجہ دے سکیں۔انہوں نے اعتراف کیا کہ،میں چاہتی تھی کہ میں اس کے بچپن کے لمحات میں مکمل طور پر موجود رہوں۔ یہ وہ وقت ہے جو واپس نہیں آتا۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی