گلوکار سلیم جاوید نے کہا کہ لاہور میں پرفارم کرنا کراچی کے فنکاروں کے لئے کسی اعزاز سے کم نہیں ہوتا۔ سر و تال کے سفر میں نگر نگر گھوم کر فنکار کو اپنے آپ کو منوانا پڑتا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز لاہور میں پرفارم کرنے کے بعد ٹیلیفونک گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ ان کا یو این پی سے کہنا تھا ایک گلوکار کو گائیکی زندہ رکھتی ہے اسکو وقت کے ساتھ پیش کرکے گلوکار اپنی صلاحیتوں کا بہتر اظہار کرتا ہے۔ جگنی گاکر جو شہرت ملی اسکا تصور پہلی بار گاتے ہوئے نہیں سوچا تھا۔ جگنی نے دنیا بھر میں پاکستانی کلچر و ثقافت کو روشناس کرایا اور ایک نئے سلیم جاوید کو جنم دیا۔ ان کا کہنا تھا مشرقی گائیکی کے سر و تال سن کر انگریز بھی ناچ اٹھتے ہیں۔جگنی پرامریکی ہی نہیں برطانوی و دیگر ممالک کے غیر مسلم بھی خوب ناچتے رہے انہوں نے کہا اپنے چاہنے والوں کا مشکور ہوں کہ وہ گزشتہ 25 برس سے سلیم جاوید کو زندہ رکھے ہوئے ہیں ان کی پذیرائی کی بدولت آج بھی اپنے آپ کو جوان ہی سمجھتا ہوں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی