ٹی 20 لیگز کی بہتات پر پھر خدشات ظاہر کیے جانے لگے،آسٹریلیا کے سابق کپتان ایان چیپل کا خیال ہے کہ ڈومیسٹک ایونٹس کی یلغار سے مستقبل میں انٹرنیشنل کرکٹ کا شیڈول شدید متاثر ہوسکتا ہے، انھوں نے اپنے کالم میں کہا کہ کھیل کے منتظمین اور بین الاقوامی کھلاڑیوں کے درمیان صحت مند شراکت کی عدم موجودگی بھی مسائل پیدا کرسکتی ہے،آسٹریلیا کے ایک اور سابق کپتان اسٹیو وا نے حال ہی میں کرکٹ کے ٹوٹے شیڈول کے بارے میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا تھا کہ عوام اس کھیل پرتقریبا حد سے زیادہ ہو چکے ہیں اور دلچسپی کی سطح کم ہورہی ہے،چیپل کا مزید کہنا تھا کہ کرکٹ کے پورے ڈھانچے، خاص طور پر شیڈول کو، کھیل کے مستقبل کو مدنظر رکھتے ہوئے ایک مکمل لیکن مثبت تحقیق کی ضرورت ہے۔ کھلاڑیوں اور منتظمین کے درمیان شراکت کی کمی کا ایک واضح معاملہ بھی ہے، یقینا ایسا نہیں ہونا چاہیے، یہ فی الحال منتظمین کا معاملہ ہے کہ وہ بین الاقوامی کھلاڑیوں کے رائے کے بغیر پروگرام کا فیصلہ کریں، ٹی 20 لیگز کے پھیلا کے درمیان اب کھلاڑیوں کو ایونٹ کے چنا میں مشکل کا سامنا ہے،ان کا کہنا تھا کہ کچھ لیگز کو اسٹار پاور سے محروم کرنا اور طویل مدت میں مالی طور پر قابل عمل رہنے کی ان کی صلاحیت کو متاثر کرنا، ٹی 20 لیگز کا شیڈول بھی ایک دوسرے سے متصادم دکھائی دے رہا ہے، اسٹار پلیئرز آئی پی ایل کلبز کوتوسیع دینے کے ساتھ طویل المدتی معاہدے بھی کررہے ہیں،انہوں نے کہا کہ ان تضادات کا مطلب یہ ہے کہ مارکیٹ کے قابل کرکٹرز کی زیادہ سے زیادہ تعداد پیدا کرنے کا ایک بڑھتا ہوا مسئلہ ہوگا، موجودہ ماحول میں کچھ لیگ دستیاب اسٹار کھلاڑیوں کی محدود تعداد پر دستخط نہیں کرپائیں گی اور اس سے مالی طور پر قابل عمل رہنے کی صلاحیت کو نقصان پہنچ سکتا ہے،چیپل کے مطابق ان مسائل پر فوری توجہ دینے کی ضرورت ہے، ٹیسٹ کرکٹ کے بارے میں چیپل نے اپنے سابقہ موقف کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ روایتی کھیل ان ممالک تک محدود رہنا چاہیے، جہاں فرسٹ کلاس ٹیموں کے اسٹرکچر مضبوط ہوں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی