محسن نقوی نے سیاسی معاملات سے فراغت کے بعد پی سی بی پر توجہ دینا شروع کر دی ہے، گذشتہ روز انھوں نے اسلام آباد میں پی ایس ایل فرنچائز اونرز کو ظہرانے پر مدعو کیا، اس موقع پر4ٹیموں ملتان سلطانز، اسلام آباد یونایٹیڈ، لاہور قلندرز اور کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے مالکان موجود تھے،پشاور زلمی اور کراچی کنگز کے مالکان بیرون ملک مصروفیات کی وجہ سے نہیں آ سکے، نجی ٹی وی کے مطابق پی سی بی کی جانب سے سلمان نصیر، نائلہ بھٹی و دیگر بھی شریک ہوئے،شرکا کے مطابق میٹنگ خاصی مثبت رہی اور ٹیم اونرز چیئرمین بورڈ کے وژن سے خاصے متاثر دکھائی دیے، انھوں نے مستقل مالکانہ حقوق کا اپنا دیرینہ مطالبہ بھی دہرایا۔واضح رہے کہ آئندہ برس دسویں ایڈیشن کے بعد موجودہ فرنچائزز کی مدت مکمل ہو جائے گی، البتہ وہ مارکیٹ ویلیو کے مطابق اضافہ رقم ادا کر کے حقوق برقرار رکھ سکیں گی۔چیئرمین نے ما لکان سے کہا کہ جلد ہی ایک اور ملاقات کریں گے جس میں اس حوالے سے تفصیلی بات ہو گی،فرنچائزز نے ایچ بی ایل پی ایس ایل کی الگ کمپنی بنانے کی بات بھی کہی جس میں محسن نقوی نے جواب دیا کہ وہ خود چاہتے ہیں لیگ کے معاملات میں مزید بہتری آئے، اس پر بھی بات کریں گے، انھوں نے کہا کہ وہ چند روز قبل ہی پی سی بی میں آئے، ابھی معاملات کا جائزہ لے رہے ہیں،کچھ وقت میں نمایاں فرق نظر آئے گا،ٹکٹوں کی فروخت کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ کراچی میں کراڈ نہ آنے کے تاثر سے وہ متفق نہیں ہیں،البتہ حکومت سے بات کریں گے کہ سیکیورٹی چیکنگ وغیرہ کے دوران شائقین کو زحمت سے بچایا جائے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی