بنگلادیشی ٹیم کے سابق کپتان اور دو بار ممبر پارلیمنٹ رہنے والے مشرفی مرتضیٰ کا انٹرویو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگیا،میڈیا رپورٹس کے مطابق سابق وزیراعظم شیخ حسینہ کی جماعت عوامی لیگ کے ٹکٹ پر 2بار ممبر پارلیمنٹ بننے والے مشرفی مرتضیٰ سے انٹرویو میں سوال کیا گیا کہ کیا وہ انسٹاگرام پر اپنی بیٹی کو فالو کرتے ہیں؟ جس پر کرکٹر نے جواب دیا نہیں!۔اینکر نے کہا کہ انسٹاگرام پر اپنی بیٹی حمیرا کو فالو نہیں کیا تاہم انہوں نے اپنے اکائونٹ سے آپکی حکومت کیخلاف طلبا کے احتجاج کی کچھ پوسٹیں شیئر کیں تھیں، کیا آپکو اسے کوئی مسئلہ ہے؟اس سوال پر مشرفی مرتضی نے کہا کہ مجھے کوئی ایشو نہیں البتہ اگر وہ اپنے دوستوں کے ہمراہ احتجاج میں جانا چاہیں تو جاسکتی ہیں۔سوشل میڈیا سائٹس پر ایک کرکٹ فیس بک پیچ نے یہ پوسٹ شیئر مشرفی مرتضی سے منسوب کرکے پوسٹ کی جو تیزی سے وائرل ہورہی ہے،پرتشدد مظاہروں میں کھلنا کے ضلع نڑائل میں عوامی لیگ کے رکن پارلیمنٹ اور سابق کپتان مشرفی مرتضی کے گھر کو بھی آگ لگادی گئی تھی تاہم وہ اسوقت فیملی کے ہمراہ گھر میں موجود نہیں تھے،دوسری جانب سوشل میڈیا صارفین اس بیان کو ہمدردی حاصل کرنے کا اسٹنٹ قرار دے رہے ہیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی