ایشیا کپ میں ناکام پاکستانی مہم کی وضاحتیں پیش کی جانے لگیں، ہیڈ کوچ محمد وسیم کہتے ہیں کہ سیمی فائنل میں ٹیم دبا ئوکا شکار ہوگئی تھی، بیٹرز کو آزادی دینے سے گل فیروزہ ار منیبہ علی نے اچھا پرفارم کیا، پریشر میں اعصاب کو کنٹرول میں رکھتے ہوئے بہتر کھیلنے پر کام کرنا ہوگا۔ تفصیلات کے مطابق سری لنکا میں کھیلے گئے ویمنز ایشیا کپ میں پاکستان ٹیم کی مہم کا آغاز بھارت کے ہاتھوں شکست سے ہوا تاہم گرین شرٹس نے کم بیک کرتے ہوئے اگلے میچز میں اچھی کارکردگی سے سیمی فائئل میں جگہ بنائی جہاں پر اس کا سامنا میزبان سری لنکا سے ہوا، سنسنی خیز مقابلے میں پاکستانی ٹیم کو شکست ہوگئی۔ہیڈ کوچ محمد وسیم فائنل 4 میں ناکامی کی وجہ ٹیم کے دبا کا شکار ہونے کو قرار دیتے ہیں، وہ کہتے ہیں کہ ٹیم کی مجموعی کارکردگی کافی بہتر رہی لیکن فائنل میں نہ پہنچنے پر مایوسی ہوئی ہماری ٹیم نے اس ایونٹ میں بہت ہی اچھی کرکٹ کھیلی۔آخری اوور تک میچ کو لے کر گئے، کئی مثبت چیزیں نظر آئیں، پہلے میچ کے بعد سے ٹیم کی کارکردگی بہتر ہوئی۔ ہم نے بیٹنگ میں کھلاڑیوں کو مکمل آزادی دی، جس کا نتیجہ گل فیروزہ اور منیبہ علی کی کارکردگی کی صورت میں نظر آیا۔اس ٹورنامنٹ میں ہماری نوجوان لیگ اسپنرز کی کارکردگی اچھی رہی چونکہ وہ ابھی نوجوان ہیں، اس لیے سیمی فائنل میں دبا کا شکار ہوگئیں، سعدیہ اقبال کی کارکردگی بہت ہی عمدہ رہی، دبا کا شکار ہونے والی کھلاڑیوں پر کام کرنا ہوگا، بیٹنگ میں ہماری توجہ مائنڈ سیٹ پر رہی، بولنگ میں مزید بہتری کی ضرورت ہے، فیلڈنگ اور فٹنس میں بھی بہتری لانا ہوگی۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی