قومی ٹیم کے سابق چیف سلیکٹر محمد وسیم نے آل رائو نڈر عماد وسیم پر گھٹنے کی دائمی انجری کو چھپانے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ پسلی کی تکلیف میں مبتلا ہونے کا دعوی کرکے ٹیم انتظامیہ اور مداحوں کو گمراہ کررہے ہیں۔ ایک انٹرویو میں محمد وسیم نے کہا کہ عماد اپنی انجری کی اصل نوعیت کو چھپا رہے ہیں۔ محمد وسیم کا کہنا تھا کہ بہت سے انکشافات سامنے آئیں گے، وہ چھپے نہیں رہیں گے، اگر آپ پسلی کی انجری کا دعوی کر رہے ہیں اور یہ درحقیقت گھٹنے کی چوٹ ہے، یہ ایک طویل عرصے سے چلنے والی چوٹ ہے جسے آپ وکٹوں کے درمیان دوڑتے ہوئے، بائو لنگ کے دوران اور فیلڈنگ کے دوران دیکھ سکتے ہیں۔" محمد وسیم نے ٹیم کے تجربہ کار کھلاڑیوں کو واپس لانے کے فیصلے کو مزید تنقید کا نشانہ بنایا جو ان کے خیال میں ٹیم کی کامیابی پر اپنے مالی مفادات کو ترجیح دے رہے ہیں۔ محمد وسیم نے کہا کہ "جب آپ چیزوں پر سمجھوتہ کریں گے چاہے وہ فٹنس ہو یا معیار صرف تجربے کی خاطر، وہ لوگ جو اپنے ملک پر کھیل کے مالی پہلو کو ترجیح دیتے ہیں، آپ انہیں واپس لاتے رہتے ہیں۔ٹیم کا ماحول کیسا ہوگا؟۔ موجودہ ٹیم کی کارکردگی کے حوالے سے محمد وسیم نے دو سال پہلے کے مقابلے اتحاد اور کارکردگی میں کمی کو نوٹ کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ "ہر کوئی بات کر رہا ہے کہ ٹیم میں دو سال پہلے اتحاد تھا، اتحاد تھا، اور اس کے نتائج تھے۔ کچھ کردار وہاں نہیں تھے جو آپ ان کرداروں میں واپس لائے ہیں۔ ٹیم کا نتیجہ آپ کے سامنے ہے اور ٹیم کا ماحول بھی۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی