گلوبل بزنس ٹو بزنس ( بی ٹو بی) ای کامرس کے معروف چینی پلیٹ فارم علی بابا ڈاٹ کام نے 6 پاکستانی کاروباری افراد کو ای کامرس لیڈرز ایوارڈ سے نواز دیا،ٹریڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی آف پاکستان (ٹی ڈی اے پی ) کی ڈائریکٹر جنرل رافعہ سید نے کہا کہ کے ای ایل ایوارڈز پاکستان کے ای کامرس کے شعبے میں کاروباری جذبے کو فروغ دینے میں ایک اہم سنگ میل ہیں،ہمیں یہ دیکھ کر فخر ہے کہ ہمارے مقامی کاروبار اداروں کو اس طرح کے باوقار میدان میں تسلیم کیا گیا ہے۔گوادر پرو کے مطابق گلوبل بزنس ٹو بزنس (بی ٹو بی) ای کامرس کے معروف چینی پلیٹ فارم علی بابا ڈاٹ کام نے اپنے کی ای کامرس لیڈر ایوارڈز( کے ای ایل ایوارڈز) پاکستان رانڈ کے فائنل کا ہتمام کیا ، یہ پاکستانی ای کامرس فروخت کنندگان کی غیر معمولی کامیابیوں کو تسلیم کرنے اور ان کا جشن منانے میں ایک اہم سنگ میل ہے۔ٹریڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی آف پاکستان (ٹی ڈی اے پی) کے تعاون سے منعقد ہونے والی اس تقریب میں فائنل میں پہنچنے والے چھ ٹاپ فائنلسٹ کی قابل ذکر صلاحیتوں اور حکمت عملی کے بارے میں بتایا گیا، ان میں سے ہر ایک نے علی بابا ڈاٹ کام کے پلیٹ فارم پر اپنی کامیابی کی کہانیوں پر روشنی ڈالتے ہوئے بصیرت افروز پریزنٹیشنز پیش کیں۔گوادر پرو کے مطابق سخت جانچ پڑتال کے عمل کے بعد، تمام چھ فائنلسٹ کو 2024 کے لئے Alibaba.com پاکستان ایمبیسڈر کے طور پر منتخب کیا گیا، ناروچ اسٹریٹ ویئر سے طیب حسنین اور جے این ایم لیدر سیفٹی گلوز سے مظفر حسین کو سال کے لئے کی ای کامرس لیڈرز کے اعزاز سے نوازا گیا۔ یہ دونوں نمایاں شخصیات اب اس سال کے آخر میں ویتنام میں ہونے والے کے ای ایل ایوارڈز ریجنل فائنل میں پاکستان کی نمائندگی کریں گی۔گوادر پرو کے مطابق باوقار اعزازات کے علاوہ اس تقری میں پیپلز چوائس ایوارڈ بھی پیش کیا گیا جو ناظرین کی ووٹنگ کی بنیاد پر ناروچ اسٹریٹ ویئر سے تعلق رکھنے والے طیب حسنین کو دیا گیا۔گوادر پرو کے مطابق علی بابا ڈاٹ کام میں پاکستان بزنس کے سربراہ راکی لو نے پاکستانی ایس ایم ایز کی کاروباری مہارت کو اجاگر کرنے کے لئے کے ای ایل ایوارڈز کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ کے ای ایل ایوارڈزپاکستان ہمارے فروخت کنندگان کی ذہانت اور لچک کا جشن ہے۔
ہمیں ایک ایسا پلیٹ فارم فراہم کرنے پر فخر ہے جہاں وہ اپنی کامیابی کا مظاہرہ کرسکتے ہیں اور علاقائی سطح پر تسلیم کیے جانے کا موقع حاصل کرسکتے ہیں۔گوادر پرو کے مطابق ٹی ڈی اے پی کی ڈائریکٹر جنرل رافعہ سید نے مقامی کاروباری اداروں کو عالمی پلیٹ فارم پر پیش کرنے کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ "Alibaba.com کی میزبانی میں ہونے والے کے ای ایل ایوارڈز پاکستان کے ای کامرس کے شعبے میں کاروباری جذبے کو فروغ دینے میں ایک اہم سنگ میل ہیں۔ ہمیں یہ دیکھ کر فخر ہے کہ ہمارے مقامی کاروبار اداروں کو اس طرح کے باوقار میدان میں تسلیم کیا گیا ہے۔اس تقریب کی سب سے نمایاں کہانی طیب حسنین کی تھی، جنہوں نے ایک معمولی آغاز سے لے کر ایک کامیاب ای کامرس انٹرپرینیور بننے تک کے اپنے متاثر کن سفر کو شیئر کیا۔ 2014 میں سیالکوٹ کے گورنمنٹ مرے کالج سے گریجویشن کرنے کے بعد حسنین نے اپنے کیریئر کا آغاز صرف 16 ہزار روپے ماہانہ تنخواہ کے ساتھ کیا۔ تاہم ان کے کاروباری جذبے کو اس وقت جلا ملی جب انہیں وزیر اعلی پنجاب کی جانب سے لیپ ٹاپ ملا جس نے انہیں Alibaba.com کی دنیا سے متعارف کرایا۔گوادر پرو کے مطابق اس پلیٹ فارم کے ذریعے حسنین نے 770 کپڑوں کا پہلا بڑا آرڈر حاصل کیا، یہ ایک اہم کامیابی تھی جس نے ان کے اعتماد میں اضافہ کیا اور انہیں اپنے کاروباری خوابوں کو پورا کرنے کے لئے اپنی مستحکم ملازمت چھوڑنے کی ترغیب دی۔ Alibaba.com کی عالمی رسائی سے فائدہ اٹھاتے ہوئے ، حسنین نے منظم طریقے سے اپنے کاروبار کو وسعت دی ، مارکیٹ کی طلب ، معیار اور کسٹمر تعلقات کی پرورش پر توجہ مرکوز کی۔ 2023 میں انہوں نے پلیٹ فارم کے ذریعے اب تک کا سب سے بڑا آرڈر حاصل کرکے ایک قابل ذکر سنگ میل حاصل کیا جس کی مالیت 1 ملین ڈالر ہے۔حسنین کی کہانی پاکستان میں خواہش مند کاروباری افراد کے لیے ایک طاقتور تحریک کا کام کرتی ہے، جو ای کامرس کے شعبے میں عزائم، جدت طرازی اور ٹیکنالوجی کی تبدیلی کی طاقت کا مظاہرہ کرتی ہے۔ Alibaba.com کے تعاون اور کے ای ایل ایوارڈز جیسے اقدامات سے پاکستانی ایس ایم ایز عالمی سطح پر اپنی شناخت بنانے کے لیے تیار ہیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی