نیپالی کرکٹر سندیپ لامیچانے کو انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی )نے آئندہ آئی سی سی ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ 2024 کے لیے نیپال کی ٹیم میں شامل ہونے کی اجازت دے دی ہے۔ یہ پیشرفت اس باصلاحیت لیگ سپنر کی ڈرامائی واپسی کی نشاندہی کرتی ہے جو ایک انتہائی مشہور قانونی جنگ میں الجھے ہوئے ہیں۔ لامیچانے کے کیریئر کو ستمبر 2022 میں شدید دھچکا لگا جب اسے گرفتار کر لیا گیا اور ایک 18 سالہ لڑکی کے ساتھ زیادتی کا الزام لگایا گیا۔ان الزامات کی وجہ سے آٹھ سال قید کی سزا ہوئی جس سے بظاہر اس کے بڑھتے ہوئے کرکٹ کیریئر کا خاتمہ ہو گیا۔ اس کیس نے بڑے پیمانے پر توجہ حاصل کی اور لامیچھانے ایک زمانے میں نیپال میں کھیلوں کی مشہور شخصیت تھے، اپنی ساکھ کو دھچکا لگا۔ تاہم پٹن ہائی کورٹ نے حال ہی میں لامیچھانے کی سزا کو تمام الزامات سے صاف کرتے ہوئے اور اس پر عائد مالی جرمانے کو ختم کر دیا تھا۔ اس فیصلے نے ان کی بین الاقوامی کرکٹ میں واپسی کی راہ ہموار کر دی ہے۔ عدالت کے فیصلے کے بعد کرکٹ ایسوسی ایشن آف نیپال (CAN) نے لامیچھانے کی معطلی کو ختم کر دیا، جس سے انہیں سلیکشن کے لیے زیر غور لایا جا سکے۔ آئی سی سی کی منظوری کا مطلب ہے کہ لامیچھانے کو ایک بار پھر عالمی سطح پر نیپال کی نمائندگی کرنے کا موقع ملے گا جو ممکنہ طور پر ٹی 20 ورلڈ کپ میں ٹیم کی مہم میں اہم کردار ادا کر سکیں گے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی