سیفائر ٹیکسٹائل ملز کا منافع جاری مالی سال 2022-23 کے پہلے چھ ماہ میں بڑھ کر 34.66 بلین روپے ہو گیا جو گزشتہ سال کی اسی مدت میں 27.73 بلین روپے سے بڑھ کر 25 فیصد اضافہ ظاہر کرتا ہے۔ کمپنی کا مجموعی منافع 5.9 بلین روپے سے کم ہو کر 4بلین پر آ گیا جو 22فیصد کی منفی نمو کو ظاہر کرتا ہے۔کمپنی کی مالیاتی لاگت بھی 1 بلین روپے سے 1.8 بلین روپے تک بڑھ گئی۔بعد از ٹیکس منافع بھی 50فیصد کم ہو کر 1.77 بلین روپے ہو گیا جو زیادہ تر ٹیکسٹائل مصنوعات کے مارجن میں کمی کی وجہ سے ہوا۔ ویلتھ پاک کی رپورٹ کے مطابق اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی پالیسی ریٹ میں اضافے کے نتیجے میں مارجن کا دباو طلب میں کمی اور مالیاتی اخراجات میں اضافے کی وجہ سے ہوا۔2021-22 میں کاروبار 38.47 بلین روپے سے بڑھ کر مالی سال 22 میں 61.37 بلین روپے تک پہنچ گیاجس میں 60 فیصد اضافہ ہوا۔خالص کاروبار میں اضافہ بنیادی طور پر زیادہ فروخت کی قیمتوں کی وجہ سے تھا۔ خام مال کی قیمتوں میں اضافہ اور پاکستانی روپے کی قدر میں کمی کے باعث قیمت فروخت میں اضافہ ہوا۔مالی سال22 کے لیے کمپنی کا مجموعی منافع 11.85 بلین روپے رہا، جو مالی سال21 میں رپورٹ کیے گئے 6.35 بلین کے مقابلے میں حیران کن 87فیصد زیادہ ہے۔کمپنی کے بڑھے ہوئے منافع کو اس کی مصنوعات کی مضبوط مانگ، خام مال کی فوری خریداری، پیمانے کی معیشت، لاگت کی بچت اور متنوع کسٹمر بیس سے منسوب کیا جا سکتا ہے۔ مالی سال 22 کے مالیاتی اخراجات مالی سال 21 میں 1.58 بلین روپے سے بڑھ کر 2.65 بلین روپے تک پہنچ گئے جو قرض لینے کے بڑھتے ہوئے اخراجات اور ورکنگ کیپیٹل کی ضروریات کے نتیجے میں 68 فیصد اضافے کی نمائندگی کرتا ہے۔کمپنی کی ٹیکسوں کے بعد کی آمدنی گزشتہ سال کے 3.2 بلین سے بڑھ کر مالی سال 22 میں 7 بلین روپے ہو گئی جو کہ 115 فیصد کی بھاری نمو کو ظاہر کرتی ہے۔مالی سال 22 کے دوران کمپنی کی فی حصص آمدنی 323.45 روپے رہی جو کہ مالی سال 21 میں 150.44 روپے سے دگنی ہے۔سیفائر ٹیکسٹائل ملز کو پاکستان میں 11 مارچ 1969 کو ایک پبلک لمیٹڈ کمپنی کے طور پر شامل کیا گیا تھا۔کمپنی سوت، کپڑے اور گھریلو ٹیکسٹائل مصنوعات تیار اور فروخت کرتی ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی