محکمہ زراعت نے کاشتکاروں کو مکئی کی اگیتی اقسام کی کاشت 20اگست تک مکمل کرنے کی ہدایت کی ہے۔ ڈپٹی ڈائریکٹرمحکمہ زراعت توسیع فیصل آبادچوہدری خالد محمودنے کہا ہے کہ کاشتکار مکئی کے لیے بھاری میرا ذرخیز زمین کا انتخاب کرتے ہوئے محکمہ زراعت کی منظور شدہ اقسام صدف، ساہیوال2002، اگیتی 2002، ہائبرڈ ایف ایچ 810وغیرہ کی کاشت بر وقت مکمل کر لیں تا کہ بہتر پیداوار کا حصول ممکن ہو سکے۔انہوں نے کہا کہ مکئی کی بہتر پیداوار کے لیے ڈرل کاشت کی صورت میں 12سے 15کلو گرام، کھیلیوں پر کاشت کی صورت میں 8سے 10کلو گرام اور بطور چارہ 40سے 50کلو گرام بیج فی ایکڑ استعمال کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ مکئی کی بہترین کاشت کے لیے 10سے15گڈ ے یا 4سے5ٹرالی گوبر کی گلی سڑی کھاد زمین کی تیاری کے وقت ضرور ڈالنی چاہیے۔انہوں نے کہا کہ آبپاش علاقوں میں فاسفورس اور پوٹاش کی ساری مقدار اور نائٹروجن کا پانچوا ں حصہ بوائی کے وقت ڈالیں جبکہ بارانی علاقوں میں ساری کھاد بوائی کے وقت ڈال دی جائے۔انہوں نے کہا کہ مکئی کی بھرپور پیداوار کے لیے جڑی بوٹیوں کی بروقت تلفی بھی ضروری ہے۔انہوں نے کہا کہ مکئی کی کاشت سنگل رو کاٹن ڈرل سے سوا2سے اڑھائی فٹ کے فاصلے پر کی جاسکتی ہے تاہم موسمی مکئی کے لیے پودوں کی تعداد 28سے 30ہزار فی ایکڑ اور کاشت ہمیشہ سیدھی قطاروں میں رکھنی چاہیے۔ انہوں نے کہاکہ مزید معلومات، مشاورت یا رہنمائی کے لیے محکمہ زراعت کے فیلڈ سٹاف سے بھی رابطہ کیا جا سکتا ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی