اسلام آباد ہائی کورٹ نے پاکستان تحریک انصاف کی رہنما زرتاج گل کا نام سفری پابندی کی فہرست سے نہ نکالنے پرحکومت سے جواب طلب کر لیا۔ اسلام آباد ہائی کورٹ میں عدالتی حکم کے باوجود زرتاج گل کا نام سفری پابندی کی فہرست سے نہ نکالنے پر توہین عدالت کیس کی سماعت ہوئی، سرکاری وکیل نے عدالت کو بتایا کہ زرتاج گل کے خلاف ڈیرہ غازی خان میں ایف آئی آر درج ہے۔ زرتاج گل کے وکیل نے کہا کہ اس کیس میں ضمانت کنفرم ہوچکی ہے، ہم نے اس ایف آئی آر میں ضمانت کنفرم ہونے کی متفرق درخواست بھی دی ہے۔ جسٹس طارق محمود جہانگیری نے کہا کہ 5 ستمبر کو اس کیس میں ضمانت کنفرم ہوچکی ہے جس پر سرکاری وکیل نے عدالت سے کہا کہ میں اس حوالے سے ہدایت لیتا ہوں، پنجاب والی ایف آئی آر سے متعلق یہ لاہور ہائی کورٹ میں چلے جاتے۔ زرتاج گل نے کہا کہ مجھے پاسپورٹ ہی نہیں دیتے تو میں سفر کیسے کروں گی؟ میرے خلاف 4 خفیہ مقدمات درج کردیئے گئے ہیں، میں منتخب رکن اسمبلی ہوں میرا حق ہے میں جہاں مرضی جاوں، یہ خفیہ ایف آئی آر درج کر کے نام سفری پابندی کی فہرست میں ڈال دیتے ہیں۔ بعدازاں اسلام آباد ہائی کورٹ نے پاکستان تحریک انصاف کی رہنما زرتاج گل کا نام سفری پابندی کی فہرست سے نہ نکالنے پرحکومت سے جواب طلب کر لیا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی