گورنرخیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت کی دہشت گردی کے خلاف مجرمانہ خاموشی سوالیہ نشان ہے۔ فیصل کریم کنڈی نے میڈیا سے گفتگو میں صوبائی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ان کو بس جلسہ، دھرنا اور ناچ گانے کا ہی پتہ ہے، خیبرپختونخوا میں امن وامان کی صورتحال مخدوش ہے ، آپ کبھی گرڈ سٹیشنز پر حملے کرتے ہیں،کبھی کچھ، صوابی میں ہونے والا دھماکہ شارٹ سرکٹ سے ہوا یا کسی اور وجہ سے اگر یہ شارٹ سرکٹ سے پیش آیا ہے تو اس کی تحقیقات ہونی چائیں۔ ان کاکہنا تھا کہ 11 ملکوں کے سفیروں کو کیوں سٹرک کے راستے سے سوات لے جایا گیا ، دونوں مرکزی اور صوبائی حکومت کی غلطی ہے، پارا چنار میں آگ کی ہولی کھیلی جارہی ہے ، 60 افراد جاں بحق اور درجنوں زخمی ہوئے ہیں، پی ٹی آئی رہنما غنڈا گردی پر اتر آئے ہیں ۔ گورنر خیبرپختونخوا نے کہا کہ پی ٹی آئی کا سب سے بڑا کارنامہ بی آر ٹی کی کرپشن ہے، ہیلتھ کا ستیاناس ہے،صوبے کا بیڑا غرق کردیا ہے، وزیراعلی اپنے ضلع اور تحصیل میں امن نہیں لاسکتے۔ فیصل کریم کنڈی کاکہنا تھا کہ شاہ فرمان گورنر کے بعد اب مشیر بن رہے ہیں، ان سارے لوگوں کو کورس لینا پڑے گا یہ افسران کے ساتھ بدتمیزی کرتے ہیں، بلین ٹرین منصوبہ ٹمبر مافیا کی نذر ہوگیا، اگر بجلی کے حوالے سے زیادتی ہورہی ہے تو وزیراعلی کو کیا تربیلا ڈیم کا راستہ نہیں پتہ، یہ تربیلا ڈیم جاکر سوئچ آف کرکے تو دیکھیں، ان کو گاڑی میں پٹرول ڈلوادیتا ہوں،میں ان کے ساتھ ہوں۔ فیصل کریم کنڈی کاکہنا تھا کہ بجلی لوڈشیڈنگ کا خاتمہ تاحال نہیں ہوا ہے، دیر،چترال اور ڈی آئی خان سے سندھ سے روڑ بنایا جارہا ہے ، آبی وسائل پر چیئرمین واپڈا کو بلایا ہے صوبہ اگر کام نہیں کر رہا تو وفاق اپنا کام جاری رکھے گا۔ گورنر کے پی نے مزید کہا کہ وفاق کے پاس جو ہمارے پیسے ان کی جنگ میں خود لڑوں گا، وفاق سے ہمارے سارے پیسے واپس آئیں گے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی