i پاکستان

سی پیک چین پاک اسٹریٹجک شراکت داری کی مثال ہے،پاکستانی قونصل جنرلتازترین

September 27, 2024

شنگھائی میں پاکستانی قونصل جنرل شہزاد احمد خان نے کہا ہے کہ چین نے گزشتہ 75 برسوں کے دوران تیزی سے، مستقل اور پرامن طریقے سے اہم سنگ میل عبور کیے ہیں، اس کثیر الجہتی ترقی اور سماجی و اقتصادی تبدیلی نے ترقی پذیر ممالک کو بھی اس کامیابی کی تقلید کی ترغیب دی ہے،سی پیک چین پاک اسٹریٹجک شراکت داری کی مثال ہے۔چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق عوامی جمہوریہ چین کے قیام کی 75 ویں سالگرہ کے موقع پر ایک انٹرویو میں خان نے قوم کی غیر معمولی قیادت اور طویل مدتی وژن کو اس قابل ذکر تبدیلی کے کلیدی محرک قرار دیا ۔ قونصل جنرل نے کہا کہ جب میں شنگھائی کی سڑکوں سے گزرتا ہوں تو یہ چین کے عروج کا ایک چھوٹا سا حصہ ہے، میں ملک کی معاشی طاقت اور سماجی تبدیلی کے ٹھوس ثبوتوں سے حیران ہوں۔ انہوں نے کہا کہ چین کی جی ڈی پی نے کم نقطہ آغاز سے تیز رفتار ترقی اور پھر اعلی معیار کی ترقی کی طرف ایک تاریخی قدم اٹھایا ہے ، جس نے کروڑوں افراد کو غربت سے باہر نکالا ہے جو جامع ترقی کے لئے اس کے عزم کا ثبوت ہے۔ چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق قونصل جنرل نے چین کی تکنیکی ترقی پر بھی روشنی ڈالی اور کہا کہ ملک مصنوعی ذہانت ، 5 جی ٹیکنالوجی اور قابل تجدید توانائی میں رہنما کے طور پر ابھرا ہے۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ چین کی ریلوے کا سنگ میل 160000 کلومیٹر سے تجاوز کر گیا ہے جس نے اس کی تکنیکی پیشرفت میں اہم کردار ادا کیا ہے۔

صرف تیز رفتار ریل نیٹ ورک 46000 کلومیٹر تک پھیلا ہوا ہے ، جو مستقل طور پر دنیا کے بہترین میں سے ایک ہے۔ اس تکنیکی مہارت کو ایک متحرک ٹیک انڈسٹری کی حمایت حاصل ہے جس نے علی بابا اور ہواوے جیسی بڑی کمپنیوں کی پرورش کی ہے ، جو دونوں پاکستان کے ساتھ مشترکہ کوششوں میں مشغول ہیں۔ چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق انہوں نے مزید کہا کہ چین ایک عالمی رہنما کے طور پر ابھرا ہے اور عالمی ترقی، سلامتی اور تہذیبی اقدامات کے ساتھ ساتھ بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو (بی آر آئی) جیسے پلیٹ فارمز کے ذریعے ترقی پذیر ممالک کے ساتھ اپنی ترقی، خوشحالی اور نقطہ نظر کا اشتراک کرتا ہے۔ چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) ہماری اسٹریٹجک شراکت داری کی مثال ہے جو باہمی فائدے مند تعاون کے امکانات کو ظاہر کر تی ہے۔ چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق پاکستان 1949 میں عوامی جمہوریہ کے قیام کے بعد سے چین کا ثابت قدمی سے حامی ہے اور نئے چین کو تسلیم کرنے والے پہلے ممالک میں سے ایک بن گیا اور 1951 میں سفارتی تعلقات قائم کرنے والا سرکردہ اسلامی ملک بن گیا ۔ اس تاریخی اقدام نے ایک ایسی شراکت داری کی بنیاد رکھی جو وقت کے ساتھ پھل پھول ہے اور دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو مزید گہرا کر رہی ہے۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی