اسلام آباد ہائی کورٹ نے پی ٹی آئی رہنما شعیب شاہین ، علی بخاری اور عامر مغل کو ہراساں کرنے کیخلاف کیسز میں آئی جی اسلام آباد کو معاملات حل کرنے کی ہدایت کردی ۔ اسلام آباد ہائی کورٹ میں شعیب شاہین ، علی بخاری اور عامر مغل کو ہراساں کرنے کے خلاف کیسز کی سماعت ہوئی ، چیف جسٹس عامرفاروق نے کیس کی سماعت کی، وکیل درخواست گزار عمیر بلوچ جبکہ عدالتی حکم پر آئی جی اسلام آباد عدالت کے روبرو پیش ہوئے۔ چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ نے کہاکہ میں نے پہلے بھی آرڈر کیا تھا کہ ان معاملات کو ذرا اچھے طریقے سے دیکھ لیں، یہ درخواست پولیس کے کنڈکٹ سے متعلق ہے۔ چیف جسٹس نے آئی جی سے استفسارکیا کہ درخواست ہے کہ پولیس حراساں کرتی ہے ،جس پر آئی جی اسلام آباد نے جواب دیا کہ 24 کو آرڈر پاس ہوا اسکے بعد ایک دن ملا تمام فائلز منگوائی ہیں، کیسز دیکھے ہیں۔ وکیل درخواست گزار عمیر بلوچ نے کہاکہ جعلی ایف آئی آر بھی درج کی گئی ہیں ، جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ آئی جی صاحب اس کو دیکھ لیں اچھا نہیں لگتا جو جعلی مقدمات ہیں انکو ختم کریں۔ آئی جی اسلام آباد نے کہاکہ میں درخواست گزاروں کو بلاں گا ان سے میٹنگ کروں گا،جس پر چیف جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ ان کو بلا کر بیٹھا نہ لیجئے گا، عمیر بلوچ کی موجودگی میں میٹنگ کیجیے گا، اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے آئی جی اسلام آباد کو معاملات حل کرنے کی ہدایت کردی ۔ بعدازاں چیف جسٹس عدالت نے کیس کی سماعت دو ہفتوں کے لیے ملتوی کر دی۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی