ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد نے صدر آصف علی زرداری کے خلاف قتل کی سازش کرنے کے کیس میں سابق وزیر داخلہ شیخ رشید احمد کو بری کر دیا۔ جوڈیشل مجسٹریٹ یاسرمحمود نے شیخ رشید کی درخواست بریت پر محفوظ فیصلہ سنایا۔یاد رہے کہ شیخ رشید کے خلاف تھانہ آبپارہ میں 2023 میں مقدمہ درج کیا گیا تھا، شیخ رشید کے خلاف سازش، عوام کو اکسانے کی دفعات مقدمہ میں لگائی گئی تھیں۔گزشتہ روز ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد نے شیخ رشید کی بریت کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کیا تھا۔بعدازاں شیخ رشید احمد کا کچہری کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا آج اللہ تعالی کی مدد سے بری ہوا ہوں، اب بس دہشت گردی کے 14 کیس رہ گئے ہیں، ان حکمرانوں سے جو کام لینا تھا وہ لے لیا گیا ہے، اب یہ خود کہہ رہے ہیں انڈے اور ٹماٹر پڑتے ہیں۔سابق وفاقی وزیر کا کہنا تھا آپ دونوں پارٹیاں نفرت کا نشان ہیں ہر کوئی آپ سے نفرت کرتا ہے، میں یہاں تھا ہی نہیں جب واقعہ ہوا، مگر دہشت گردی کے مقدمات بنا دیے گئے، مچھ، لسبیلہ، مری میں کیس ہوا جو جگہ میں نے دیکھی ہی نہیں۔ ان کا کہنا تھا کسانوں کو پہلے ہی گندم کا ریٹ نہیں مل رہا، یہ آئی ایم ایف کے شکنجے کی حکومت ہے۔ شیخ رشید احمد نے کہا کہ حکمرانوں جماعتوں کا کوئی پرسان حال نہیں ، یہ لوگ نفرت کا نشان بن چکے ہیں۔ جن لوگوں نے ان سے کام لینا تھا لے لیا، اب گولی اندر اور چوہا جالندھر ہوگیا ہے، یہ ایسی حکمران پارٹیاں ہیں جو آئی ایم ایف کے شکنجے میں ہیں، ہو سکتا ہے قومی حکومت بھی وجود میں آجائے۔انہوں نے کہا کہ نہ غریب کا چولہا جل رہا ہے،نہ کرایہ دیا جارہا ہے، جو سرکاری نوکریاں تھیں وہ بھی ختم کردی گئی ہیں، آئی ایم ایف کی وجہ سے جو غریب عوام پر عذاب نازل ہوگا وہ دیکھنا پڑے گا، خود تو یہ لوگ اپنے کیسز ختم کرا کے پاکستان سے چلے گئے ہیں۔ شیخ رشید کا مزید کہنا تھا کہ بھارت اگر چیمپئنز ٹرافی میں شرکت نہیں کررہا تو نہ کرے لعنت بھیجو، جو کشمیر ،غزہ اور فلسطین میں ہورہا ہے اس میں بھارت ملا ہوا ہے، نوازشریف بھارت سے پینگیں لڑارہے ہیں، ہمیں بنگلا دیش سے بہتر تعلقات قائم کرنے چاہئیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی