i پاکستان

پشاور میں پاکستان کا پہلا ایٹموسفیرک لائڈر آبزرویشن سٹیشن قائمتازترین

September 05, 2022


چین کی لانژو یونیورسٹی کے شروع کردہ ''دی بیلٹ اینڈ روڈ'' لائڈر نیٹ ورک کے تحت پاکستان میں پشاور اسٹیشن قائم کر دیا گیا ۔چائنا اکنامک نیٹ کے مطابق پشاور سٹیشن پاکستان کا پہلا ایٹموسفیرک لائڈر آبزرویشن سٹیشن ہے جو بنیادی ڈیٹا فراہم کر کے موسم اور ماحولیاتی آفات کی پیشین گوئی اور عالمی موسمیاتی تبدیلیوں پر تحقیق کے لیے کام کرے گا، جولائی 2022 کے آخر میں لی وورین، ایک انجینئر اور لی میشی، جو دونوں لا نژو یونیورسٹی کے کالج آف ایٹموسفیرک سائنسز سے پوسٹ گریجویٹ ہیں، نے پشاور یونیورسٹی پاکستان کا دورہ کیا۔چائنا اکنامک نیٹ کے مطابق انہوں نے پاکستانی ٹیم کو پشاور اسٹیشن پر رامان پولرائزیشن لیڈر، ملٹی بینڈ سن فوٹومیٹر، انٹیلیجنٹ مانیٹر کا نظام اور یو پی ایس اسٹیبلائزڈ وولٹیج سپلائی کی تنصیب اور ٹرائل رن کرنے میں مدد کی۔ اس وقت، پشاور اسٹیشن پر تمام آلات آسانی سے چلتے ہیں اور بہت سارے اہم پیرامیٹرز کو اکٹھا کرتے ہیں، جس میں ایروسول اور کلاؤڈ، اینگسٹروم ایکسپونٹ، ایروسول باؤنڈری لیئر کی اونچائی، نیز ایروسول آپٹیکل ڈیپتھ کی سپیکٹرل ڈسٹری بیوشن شامل ہیں۔

چائنا اکنامک نیٹ کے مطابق یہ انتہائی موسمی واقعات کی درست پیشین گوئی کے لیے معاون ہیں،لہذا اس کے قیام سے چین پاکستان اقتصادی راہداری ( سی پیک ) کے ساتھ والے علاقوں میں فضائی آلودگی، دھول کے ایروسول، آبی بخارات اور موسمیاتی عناصر سے متعلق مشاہداتی ڈیٹا کی کمی کو نمایاں طور پر کم کیا جائے گا۔ لی وورین نے چائنہ اکنامک نیٹ کو بتایا کہ پشاور سٹیشن لانژو یونیورسٹی کے ''دی بیلٹ اینڈ روڈ'' لائڈر نیٹ ورک کے اسٹیشنوں میں سے ایک ہے۔ لی نے مزید کہا پشاور سٹیشن کے علاوہ ہم گوادر میں ایک اور سٹیشن قائم کرنے جا رہے ہیں۔ اب ہم اس کے لیے تیاری کر رہے ہیں ۔ چائنا اکنامک نیٹ کے مطابق لیڈار نیٹ ورک مشرق میں لانژو سے چین کے سنکیانگ ایغور خود مختار علاقے سے ہوتا ہو اپاکستان، تاجکستان، ایران، اسرائیل اور مغرب میں الجزائر تک چلتا ہے۔ 8,000 کلومیٹر سے زیادہ پر محیط، پوری دنیا کے خشک اور نیم خشک علاقوں میں ماحولیاتی نگرانی کے اعداد و شمار کو حاصل کرنے کے لیے زمینی بنیاد پر 14 مشاہداتی اسٹیشن قائم کرنے کا منصوبہ ہے۔ لی کے مطابق لائڈر نیٹ ورک سلک روڈ اکنامک بیلٹ کے ساتھ ہے جو کہ بنجر اور نیم خشک علاقوں میں دنیا کی اہم ڈسٹ بیلٹ بھی ہے۔

چائنا اکنامک نیٹ کے مطابق سیمی ایرڈ کلائمٹ چینج کی کلیدی لیبارٹری ، وزارت تعلیم، لانژو یونیورسٹی سیبی جیان رونگ نے کہا لانژو یونیورسٹی فعال طور پر لائڈر نیٹ ورک کی تعمیر میں مصروف ہے اور بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو ( بی آر آئی ) سے منسلک ممالک اور خطوں کی سروسز کے لیے شراکت داروں کے ساتھ ماحول کی ساخت پر مشترکہ نگرانی اور تحقیق کر رہی ہے۔ چائنا اکنامک نیٹ کے مطابق اب پاکستان میں بارشوں سے آنے والے سیلاب نے ملک کا ایک تہائی حصہ اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے، پاکستان کی کلائمیٹ چینج کونسل کے رکن عابد قیوم سلیری کے مطابق پاکستان میں کم از کم تین دہائیوں میں سب سے زیادہ بارشیں ہوئی ہیں اور بارش اوسط سے 780 فیصد زیادہ ہو رہی ہے۔ چائنا اکنامک نیٹ کے مطابق بارش ایشیائی موسم گرما کے مون سون کی طرف سے آتی ہے، بنیادی طور پر ایک زبردست سمندری ہوا. یہ عام طور پر ہر سال جون اور ستمبر کے درمیان اپنی سالانہ بارش کا 70ـ80 فی صد جنوبی ایشیا لاتا ہے۔ جہاں تک جاری سیلاب کا تعلق ہے بی جیان رونگ نے پاکستا ن کو مشورہ دیا کہ وہ پیشگی انتباہ اور نگرانی کو تیز کرے اور مزید پیشن گوئی اور پیشن گوئی کے طریقے حاصل کرنے کے لیے عملے کی تربیت کو مضبوط کرے۔

چائنا اکنامک نیٹ کے مطابق اس کے علاوہ، بی جیان رونگ نے نشاندہی کی کہ ابتدائی انتباہ کی صلاحیت کو بڑھانے کے لیے، ممالک اور خطوں کو ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کرنا چاہیے۔ انہوں نے مزید کہا صرف تعاون سے، تجزیہ اور پیشن گوئی زیادہ درست ہو سکتی ہے ۔ گوادر پرو لانژو یونیورسٹی کے پروفیسر اور چین کے خود ترقی یافتہ ملٹی بینڈ رامان فلوروسینس لیڈر کے ٹیم لیڈر ہوانگ ژونگ وے نے کہا موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لیے بین الاقوامی تعاون ضروری ہے۔ یہ تمام بنی نوع انسان کی قسمت کے بارے میں ہے ۔ ہوانگ نے کہا کہ لانژو یونیورسٹی''دی بیلٹ اینڈ روڈ'' لائڈر نیٹ ورک کو ہنر کی تربیت، سائنسی تحقیق اور بین الاقوامی تعاون کے لیے ایک پلیٹ فارم بنائے گی۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی