i پاکستان

پی ٹی آئی کے سوشل میڈیا صارفین اداروں کو دھمکا رہے ہیں، عظمی بخاریتازترین

October 11, 2024

وزیر اطلاعات پنجاب عظمی بخاری نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کے سوشل میڈیا صارفین اداروں کو دھمکا رہے ہیں،یہ ایک پروپیگنڈاجماعت ہے اور ہماری سوچ سے بھی زیادہ چالاک اور خطرناک ہیں،سیاسی مخالفت میں طالبان کا طریقہ اپنانے والوں کے ساتھ سلوک بھی ویسا ہی ہوگا ۔ عدالت میں پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عظمی بخاری نے کہا کہ آج کی عدالتی کارروائی سے لگا جیسے ہالی وڈ کی خوفناک فلم دیکھ رہی ہوں، آج کی کارروائی سے لگ رہا تھا کہ ایف آئی اے نے بہتر کام کیا۔انہوں نے کہا کہ کسی کی ذات کو نشانہ نہیں بنانا چاہتے، پی ٹی آئی ایک پروپیگنڈا جماعت ہے، پی ٹی آئی نے پروپیگنڈے کیلئے باقاعدہ گروپ بنائے ہوئے ہیں، یہ ہماری سوچ سے بھی زیادہ چالاک اور خطرناک ہیں، پی ٹی آئی کے سوشل میڈیا صارفین اداروں کو دھمکاتے ہیں۔ عظمی بخاری نے کہا کہ اگر کوئی سیاسی مخالفت میں طالبان کا طریقہ اپنائے گا تو اس کے ساتھ ایسا ہی سلوک کیا جائے گا۔ یہ ہماری نا اہلی نہیں شرافت ہے۔ پی ٹی آئی کا ایک پروپیگنڈا سیل ہے جس کا استعمال لوگوں کی توہین کے لیے ہوتا ہے۔ میری ملزمہ کے شوہر کی زونگ کی فرنچائز ہے جس کو ان کے شوہر چلاتے ہیں۔ ایک خاتون کے نام پر 500سمز جاری ہوئی ہیں، خاتون کے علاوہ اس کے شوہر کے نام پر بھی 500 سمز جاری ہیں، انکا بھاشن دیکھیں ہم مظلوم، ہمارے گھر پرچھاپے پڑ رہے ہیں۔صوبائی وزیر نے کہا کہ ان سمز کا غیرقانونی استعمال بھی ہوتا ہے، جب سیکڑوں کی تعداد میں اکائونٹس ہوں گے تو سوشل میڈیا پر متحرک تو ہوں گی، یہ سمیں گالم گلوچ اور جعلی پروپیگنڈے کے لئے استعمال ہوتی ہیں۔ انکا کہنا تھا کہ جو کچھ غلط ہورہا ہے اس کے خلاف ایکس کو ایکشن لینا چاہیے، نہ ہمارے فیک اکائونٹس ہیں اور نہ ہی بنانے ہیں، چاہتی ہوں جیسا میرے ساتھ ہوا کسی اور عورت کے ساتھ نہ ہو۔عظمی بخاری نے مزید کہا کہ اب عدالتی کارروائی سوشل میڈیا کے قانونی ضابطے طے کرنے کے لئے ہوگی، سوشل میڈیا کو قانونی دائرہ کار میں لاکر ہی ہرجانے کیے جاسکتے ہیں۔میں اپنے کیس کو منطقی انجام تک ضرور پہنچائوں گی ۔عظمی بخاری کا کہنا تھا کہ جب ہماری حکومت آئی تو مہنگائی کی شرح 36فیصد تھی،آج مہنگائی کم ہو کر 6فیصد کی شرح پر آ رہی ہے،عالمی ادارے کہہ رہے ہیں کہ پاکستان ٹریک پر آ گیا ہے ۔ نہوں نے کہا کہ وزیراعظم اگر کچھ کرے تو آزادی اظہار رائے کا نعرہ لگتا ہے۔ یہ سارے تماشے اتفاق سے نہیں ہورہے پوری پلاننگ کے ساتھ ہورہے ہیں۔ اب بھی کسی کو یہ سمجھ نہیں آتا تو کوئی کیا کرے۔ سوشل میڈیا کے استعمال کے لیے قوانین اور ضوابط بنانے ہوں گے۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی