حب پاور کمپنی لمیٹڈ اور چینی آٹو کمپنی بی وائی ڈی(بلڈ یو آر ڈریمز)کے درمیان پاکستان میں الیکٹرک گاڑیوں کی فروخت کیلئے معاہدہ طے پا گیا ہے ،شراکت داری کے اعلان کے بعد پاکستان آٹوموٹو ٹیکنالوجی کے ایک نئے دور میں داخل ہو رہا ہے، یہ پاکستانی مارکیٹ میں الیکٹرک گاڑیاں(ای وی)متعارف کروانے کی علامت ہے۔چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق حب پاور کمپنی لمیٹڈ نے اپنے ماتحت ادارے حب پاور ہولڈنگز لمیٹڈ کے ذریعے الیکٹرک گاڑیوں کی مقامی پیداوار کے لئے بی وائی ڈی کے ساتھ تعاون کے منصوبوں کو حتمی شکل دے دی ہے۔ حب پاور نے اپنے ایک بیان میں بتایا ہے کہ مقامی الیکٹرک گاڑیوں کی پیداوار میں ممکنہ طور پر بہت بڑے معاشی فوائد اور روزگار کے وافر مواقع موجود ہیں۔ چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق دیگر ترقی پذیر ممالک کی طرح پاکستان کو بھی فضائی آلودگی اور گرین ہاس گیسوں کے بڑھتے ہوئے اخراج سے متعلق چیلنجز کا سامنا ہے۔ توقع ہے کہ یہ کوشش نہ صرف مقامی آٹو مارکیٹ کی ضروریات کو پورا کرے گی بلکہ کاربن کے اخراج کو روکنے اور صاف توانائی کے حل کو فروغ دینے کے ساتھ ساتھ موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کی عالمی کوششوں کے ساتھ ساتھ پاکستان کے پائیدار ترقیاتی اہداف میں بھی ایک ناگزیر کردار ادا کرے گی۔ چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق بی وائی ڈی نے گزشتہ سال ٹیسلا کو پیچھے چھوڑتے ہوئے دنیا کی سب سے بڑی الیکٹرک گاڑیاں بنانے والی کمپنی بن گئی۔ اس نے 2023 کا اختتام ریکارڈ توڑ فروخت کے حجم کے ساتھ کیا ہے ، جو 3 ملین سالانہ فروخت کے ہدف سے تجاوز کرتا ہے اور مسلسل دوسرے سال عالمی نیو انرجی وہیکل (این ای وی) سیلز چیمپیئن بن گیا ہے۔
اب تک ، اس آٹو جائنٹ کے بیرون ملک کاروبار نے چلی ، برازیل ، کولمبیا ، میکسیکو ، کوسٹا ریکا اور بہت سے دوسرے ممالک کا احاطہ کیا ہے ، اور اس کی الیکٹرک گاڑیاں چھ براعظموں ، 50 سے زیادہ ممالک اور خطوں اور دنیا بھر میں 200 سے زیادہ شہروں کا احاطہ کرچکی ہیں۔ چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق اب، کاربن کے اخراج کو کم کرنے اور ماحول دوست نقل و حمل کے حل کو اپنانے پر پاکستان کے بڑھتے ہوئے زور کے ساتھ، بی وائی ڈی کی سرمایہ کاری اس سے بہتر وقت میں نہیں آ سکتی ہے۔ مزید برآں، بی وائی ڈی کی جانب سے پاکستان میں الیکٹرک گاڑیوں کی پیداوار کو فروغ دینے کے فیصلے سے رائٹ ہینڈ ڈرائیو (آر ایچ ڈی) گاڑیاں برآمد کرنے کی راہیں کھل گئی ہیں۔چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق واضح رہے یہ خبر ایک ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب وزیر اعظم شہباز شریف کی حکومت اپنے زرمبادلہ کے ذخائر کو بڑھانے کے لئے ملک میں سرمایہ کاری کو راغب کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ اس شراکت داری میں پاکستان میں زمین کے حصول اور ضروری انفراسٹرکچر کے حصول کے انتظامات شامل ہیں تاکہ ہموار پیداواری عمل کو آسان بنایا جا سکے، یہ سب آٹوموٹو سیکٹر میں جدت طرازی کو فروغ دینے کے لئے بی وائی ڈی کی تکنیکی مہارت کے ساتھ ساتھ مہارت اور وسائل کو بروئے کار لانے کے لئے حب پاور کی لگن کو ظاہر کرتے ہیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی