گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد نے کہا ہے کہ پاکستان کا بینکنگ سیکٹر بہتری کی جانب گامزن ہے، ملکی معیشت پھل پھول رہی ہے اور بہتری کی جانب گامزن ہے، ایکسچینج مارکیٹ سے بھی اچھا رسپانس آرہا ہے،ملکی زرمبادلہ ذخائر مستحکم ہورہے ہیں، منی مارکیٹ بہت اچھے طریقے سے کام کررہی ہے، روپیہ مستحکم ہورہا ہے اور برآمدات میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے بینکنگ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔گورنر اسٹیٹ بینک نے کہا کہ بینکنگ میں جدت ہی بینکنگ کا مستقبل ہے، بینکاری میں جدت لا کر معیشت کو فروغ دے سکتے ہیں، گزشتہ دو دہائیوں کے دوران ٹیکنالوجی کے میدان میں انقلاب آیا ہے، ٹیکنالوجی میں جدت کے باعث بینکاری آپریشنز پہلے سے زیادہ آسان اور بہتر ہوگئے ہیں، ٹیکنالوجی کے باعث بینک صارفین کو ان کی ضروریات کے مطابق پراڈکٹس فراہم کرنے کے قابل ہوئے ہیں۔انکا کہنا تھا کہ بینکنگ کا مستقبل پاکستان کی معیشت کا مستقبل ہے، راست 2021 میں پانچ کیا گیا تھا اس وقت سے اب تک 850 ٹرانزیکشن کی گئیں جس کی مالیت 19 ہزار ارب روپے ہے، راست پر ہر یومیہ 2.5 ملین ٹرانزیکشن کی جارہی ہیں، راست کے ذریعے وفاقی حکومت ملازمین تنخواہیں جاری کرنا شروع کردیا ہے۔ جمیل احمد نے کہا کہ اسٹیٹ بینک راست کو مشرق وسطی کے سافٹ ویئر سے کنکٹ کررہی ہے، جس کے ذریعے پاکستانیوں کو اپنی رقم یہاں بھیجنا کم لاگت پر آسان ہوگا۔انہوں نے مزید کہا کہ برانچ لیس بینکنگ کے صارفین کی تعداد 59 ملین، ای ایم آئی کے صارفین کین کی تعداد 3.7 ملین اور موبائل بینکنگ صارفین کی تعداد 12 ملین تک پہنچ گئی ہے، موبائل بینکنگ اور انٹرنیٹ بینکنگ بہت تیزی سے اوپر جارہی ہے، موبائل بینکنگ میں گروتھ 70 فیصد ہے جبکہ انٹرنیٹ بینکنگ کی رفتار 30 فیصد سالانہ ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی