i پاکستان

وزیراعظم شہباز شریف اور سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ کی سکھر آمد، سندھ کے سیلاب متاثرہ علاقوں کا فضائی جائزہ لیاتازترین

September 10, 2022

سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ انتونیو گوتریس نے کہا ہے کہ پاکستان میں سیلابی صورتحال کی سنجیدگی کا احساس ہے،پاکستان میں سیلاب سے نقصانات کا فضائی جائزہ لیا، صورتحال دیکھ کر افسوس اور دکھ ہوا،پاکستان میں سیلاب متاثرین نے جانی ،مالی اور ہر قسم کی قربانیاں دیں ۔سیلاب سے بڑے پیمانے پر نقصانات کے ازالے کے لیے پاکستان کو بڑی رقم کی ضرورت ہے، امیدہے عالمی ممالک ان حالات میں پاکستان کا ساتھ نبھائیں گے، انہوں نے ان خیالات کا اظہار وزیر اعظم شہباز شریف کے ہمراہ سندھ میں سیلاب متاثرہ علاقوں کے فضائی جائزے کے بعد میڈیا سے گفتگو میں کیا، سکھر پہنچنے پروزیراعلی سندھ نے وزیر اعظم اور انتونیو گوتریس کا سکھر ایئر پورٹ پر استقبال کیا،بلاول بھٹو، احسن اقبال ، مریم اورنگزیب بھی وزیر اعظم اوریواین سیکریٹری کے ہمراہ تھے،وزیراعلی سندھ نے سکھر ائیرپورٹ پر سیلابی صورتحال پربر یفنگمیں بتایا کہ بارشوں اور سیلاب سے بڑے پیمانے پر تباہ کاریاں ہوئیں،بارشوں اور سیلاب سے سندھ اور بلوچستان بہت متاثر ہوا،ان کا کہنا تھا کہ سندھ کے مختلف اضلاع اب بھی زیر آب ہیں۔سندھ میں سیلاب سے 537افراد جاں بحق ہوئے۔دریائے سندھ میں سیلاب سے فصلوں اور مویشیوں کو نقصان پہنچا۔سیلاب کی تباہ کارویوں کے بعد متاثرین کی بحالی کا کام جاری ہے ،وزیر اعلی سندھ کا کہنا تھا کہ سیلاب اور بارشوں سے نقصانات کا تخمینہ زیادہ ہوسکتاہے ۔سکھر اور خیرپور میں سیلابی پانی موجود ، نکاسی آب کی کوشش کررہے ہیں

،سندھ میں رواں سال غیرمعمولی بارشیں ہوئیں۔سندھ میں رواں سال 1185ملی میٹر بارشیں ریکارڈ کی گئیں،سیلاب سے متاثرہ اضلاع میں متاثرین کو ریلیف کیمپوں میں منتقل کیاجاچکاہے،سندھ میں سیلاب سے 3ملین ایکڑ زمین پانی میں ڈوبی ہوئی ہے۔مویشیوں کو بیماری سے بچاوکے لیے مچھردانیوں کی ضرورت ہے ۔بارشوں اور سیلاب سے سندھ کے 24اضلاع شدید متاثر ہوئے، متاثرین کی بحالی بڑا چیلنج ہے ،نکاسی آب تک انہیں واپس گھروں میں نہیں بھیجا جاسکتا،سندھ میں سیلاب سے مواصلاتی نظام کو نقصان اندازے سے زیادہ ہے،سیلاب سے رابطہ سڑکیں،ریلوے ٹریکس اوررابطہپلوں شدیدنقصان پہنچا،جب تک بارش کا پانی نیچے نہیں جاتا ٹریکس کی بحالی ممکن نہیں،ان کا کہنا تھا کہ پاکستان موسمیاتی تبدیلی کے اثرات سے نمٹ رہاہے ،ہمیں عالمی برادری کی اشد ضرورت ہے ۔سیلاب متاثرین کی بحالی،مواصلاتی نظام کو دوبارہ ٹھیک کرنے کے لیے بڑی رقم کی ضرورت ہے،یو این سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس کا کہنا تھا کہ پاکستان میں سیلابی صورتحال کی سنجیدگی کا احساس ہے،پاکستان میں سیلاب سے نقصانات کا فضائی جائزہ لیا، صورتحال دیکھ کر افسوس اور دکھ ہوا۔پاکستان میں سیلاب متاثرین نے جانی ،مالی اور ہر قسم کی قربانیاں دیں ۔سیلاب سے بڑے پیمانے پر نقصانات کے ازالے کے لیے پاکستان کو بڑی رقم کی ضرورت ہے،

انہوں نے کہا کہ امیدہے عالمی ممالک ان حالات میں پاکستان کا ساتھ نبھائیں گے۔کوئی شک نہیں موسمیاتی تبدیلی بڑا چیلنج ہے ، جس سے پاکستان نمٹ رہاہے۔قدرتی آفات سے مزاحمت نہیں کی جاسکتی مگر موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لیے اقدامات ہوسکتیہیں۔موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لیے موثر اقدامات نہ کیے تو شاید آئندہ کا نقصان اس سے بڑاہو، سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ نے عالمی برادری سے اپیل کی کہ پاکستان کی اس مشکل میں مدد کریں اور آگے آئیں، انہوں نے کہا کہ دنیاکو پاکستان میں سیلاب متاثرین کی بحالی تک تنہا نہیں چھوڑنا چاہیے،موسمیاتی تبدیلی کے چیلنجز سے تمام ممالک کو ملکر نمٹنا ہوگا،دنیا میں مسلسل آنے والی قدرتی آفات کی وجہ موسمیاتی تبدیلی ہے،وزیرِ اعظم شہباز شریف اور اقوامِ متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس سیلاب متاثرین سے ملاقات کریں گے، نقصانات اور امدادی کاروائیوں کے جائزہ لیں گے،وزیراعظم اور سیکرٹری جنرل اقوامِ متحدہ ضلع جعفر آباد بلوچستان کی تحصیل اوستہ محمد میں سیلاب متاثرین سے ملاقات کریں گے،بعد ازاں وزیراعظم اور سیکرٹری جنرل لاڑکانہ جائیں گے جہاں پر انکی ملاقات لاڑکانہ اور اس کے گردونواح کے سیلاب متاثرہ علاقوں سے آئے لوگوں سے ہوگی،یو این سیکریٹری جنرل سیلاب متاثرین، فرسٹ ریسپانس فورس ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکل اسٹاف سے بھی ملاقات کریں گے،اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کو شدید بارشوں سے قدیم تہذیب موئن جو دڑو کے آثاروں کو ہونے والے نقصانات کے حوالے سے بھی آگاہ کیا جائے گا۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی