وفاقی وزیر منصوبہ بندی، ترقی اور خصوصی اقدامات احسن اقبال کی زیرِ صدارت زرعی زمین کو ہاسنگ سوسائٹیز میں تبدیل کرنے سے متعلق وزیرِ اعظم کی کمیٹی کا جائزہ اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس کا مقصد زمین کے مثر استعمال کے لیے باہمی اتفاق رائے پیدا کرنا اور ترقی کو فروغ دینے کی حکمت عملی وضع کرنا تھا۔اجلاس میں چاروں صوبوں کے محکموں کے اعلی حکام نے شرکت کی، جہاں زمین کے استعمال کو باقاعدہ بنانے اور ریکارڈ کی ڈیجیٹلائزیشن کی موجودہ صورتحال پر بات چیت کی گئی تاکہ زرعی زمین کو رہائشی مقاصد کے لیے موثر طریقے سے استعمال کیا جا سکے۔ پنجاب کے نمائندوں نے بتایا کہ زمین کے ریکارڈ کی ڈیجیٹلائزیشن جاری ہے، جبکہ 11 شہروں کے ماسٹر پلان ڈسٹرکٹ پلاننگ اینڈ ڈیزائن کمیٹی سے منظور کر لئے گئے ہیں اور باقی منصوبے نومبر کے آخر تک مکمل ہونے کی توقع ہے۔ سندھ کے نمائندے نے بتایا کہ کراچی کے ماسٹر پلان کی تیاری آخری مراحل میں ہے۔ خیبر پختونخوا کے نمائندوں نے بتایا کہ چھ شہروں کے ماسٹر پلان تیار کر لیے گئے ہیں اور ان پر عمل درآمد کے لیے مزید ہدایات کا انتظار ہے۔وفاقی حکومت کو ہدایت دی گئی کہ زرعی زمین کو رہائشی مقاصد کے لیے باقاعدہ طور پر تبدیل کرنے کے لیے جامع فریم ورک تیار کیا جائے، جس میں صوبوں کی جانب سے تجاویز بھی شامل کی جائیں۔کمیٹی کے اراکین میں صوبائی وزرائے زراعت، وزرائے ریونیو، وزرائے کوآپریٹوز، چیف سیکرٹریز، سیکرٹری وزارت قومی خوراک و تحقیق، سیکرٹری وزارت موسمیاتی تبدیلی، سیکرٹری بین الصوبائی رابطہ، چیئرمین نیا پاکستان ہاسنگ اینڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی، چیئرمین سی ڈی اے، اور ڈی جی وفاقی حکومت ملازمین ہاسنگ اتھارٹی شامل ہیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی