i پاکستان

مذاکرات کی پیشکش پر حکومت کے جواب کا انتظار ہے، اسد قیصرتازترین

December 10, 2024

پی ٹی آئی رہنما اور سابق سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا ہے کہ مذاکرات کی پیشکش پر حکومت کے جواب کا انتظار ہے، ہمارے خلاف جو بھی ایف آئی آرز ہورہی ہیں سب میں دہشتگردی اور بغاوت کی دفعات لگائی جارہی ہیں، حکومت کے پاس نہ کوئی عقل ہے نہ سوچ اور نہ سنجیدگی، حکومت دہشتگردی پر فوکس نہیں کرپارہی، ان کا سار افوکس پی ٹی آئی کے خلاف ہے، تمام ادارے پی ٹی آئی کو دبانے کیلئے اپنی تمام کاوشیں کررہے ہیں۔ان خیالات کااظہار انہوں نے پشاور ہائیکورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ پی ٹی آئی رہنما نے کہا آپ خود مکس کررہے ہیں کہ کون دہشتگرد ہے، آپ ایک سیاسی کارکن پر دہشتگردی کی دفعات لگارہے ہیں۔ اسد قیصر کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں دیکھیں کیا صورتحال ہے ،حکومت کی رٹ ختم ہوگئی ہے، ہمارے صوبے خیبرپختونخوا کے حالات بھی دیکھ لیں، ان کے پاس اتنا وقت ہی نہیں کہ اصل ٹارگٹ پر فوکس رکھیں، ہم جمہوری لوگ ہیں،قانون و آئین پر یقین رکھتے ہیں۔سابق سپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ ہم دہشتگردی کی دفعات کی مذمت کرتے ہیں، انہوں نے دہشتگردوں کے بجائے سیاسی ورکرز پر فوکس رکھا ہوا ہے، زبردستی پی ٹی آئی کارکنان کو دیوار سے لگایا جارہا ہے، اگر آپ کا خیال ہے ایسے ملک میں سیاسی استحکام آئے گا تو یہ غلط فہمی ہے۔پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ ہم اپنی جدوجہد کو آگے بڑھائیں گے، ہمارے تمام سیاسی قیدیوں کو رہا کیا جائے، ہمارا مطالبہ ہے 9 مئی اور 26 نومبر کو جو ہوا اس کی جوڈیشل کمیشن بناکر انکوائری کی جائے، پاکستان سب کا ہے۔

انہوں نے کہا کہ آپ نے زبردستی 26 ویں آئینی ترمیم کو پاس کیا، آپ نے افغانستان کے ساتھ ہمارے کاروبار بند کردیئے ہیں، فاٹا کے ساتھ معاہدے کو پورا نہیں کیا جارہا، اسلام آباد کے پی ہاس پر آپ حملہ کررہے ہیں، کیا آپ اس ملک کو توڑنا اور نقصان پہنچانا چاہتے ہیں۔رہنما تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی پنجاب، سندھ اور بلوچستان میں بھی مقبول ہے، ہم تمام قومیتوں کی نمائندگی کرتے ہیں، یکجہتی کی علامت پاکستان تحریک انصاف ہے، ہماری مولانا فضل الرحمان سے کل بات ہوئی، مولانا فضل الرحمان سے مسلسل رابطے میں ہیں، ہم مشترکہ اپوزیشن آگے بڑھائیں گے، اس حکومت کے خلاف تمام سیاسی جماعتوں کو اکٹھا ہونا پڑے گا۔انہوں نے کہا کہ آل پارٹیز کانفرنس کی نمائندہ جماعت تحریک انصاف ہے، خیبرپختونخوا میں مینڈیٹ پاکستان تحریک انصاف کے پاس ہے، ہم سیاسی اور جمہوری لوگ ہیں، ہم نے ایک آفر دی ہے لیکن حکومت کا کوئی ردعمل نہیں آیا، ہم حکومت کے ردعمل کا انتظار کریں گے۔اسد قیصر کا مزید کہنا تھا کہ ہماری لاک ڈائون پر بھی بات ہوئی ہے، اگر حکومت سے ہماری 15 دسمبر سے پہلے پہلے بات ہوتی ہے تو دیکھیں گے، ہمارے پاس احتجاج کو آگے بڑھانے کیلئے بہت سے آپشنز ہیں، ہماری آپس میں مشاورت جاری ہے ،جو ہوگا وہ قوم کے سامنے آجائے گا۔ دریں اثنائ پشاور ہائیکورٹ نے سابق اسپیکرقومی اسمبلی اسد قیصر کو 31 دسمبر تک راہداری ضمانت دیدی۔ پشاور ہائیکورٹ کے جسٹس اشتاق ابراہیم نے 3 مقدمات میں راہداری ضمانت کے لیے اسد قیصرکی درخواست پر سماعت کی۔عدالت نے سماعت کے بعد اسد قیصر کو 31 دسمبر تک راہداری ضمانت دے دی اور انہیں 31 دسمبر تک درج مقدمات میں گرفتار نہ کرنے کا بھی حکم دیا ہے۔

کریڈٹ : انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی